انسانی ہمدردی کیلئے کووڈ سینٹر میں تبدیل ہوئی مسجد
مکرمی!
حالیہ کورونا عالمی وباء کے دوران ہندؤں اور مسلمانوں نے اپنے اپنے مذہبی عبادت خانوں کو بھی مریضوں کی سہولیات کیلئے کھول دیاہے۔ بھارت میں ایسی سینکڑوں مثالیں ہیں جہاں مذہبی مقامات پر کورونا مریضوں کا علاج کیاجارہا ہے۔ اسی طرح کا انسانی خدمت کا جذبہ گجرات کے گودھرا سے بھی سامنے آیا ہے، جہاں کی مسجدآدم کے تہہ خانہ کو کووڈ سینٹر میں تبدیل کرکے اس میں کورونا مریضوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔50 بستروں والے اس کووڈ سینٹر میں لوگوں کا علاج ہورہاہے۔یہاں خواتین کی دیکھ بھال کیلئے الگ سے ایک وارڈ بنایا گیا ہے اور آکسیجن لائن سے جڑے 16 وارڈ کے ساتھ پانچ بی آئی پیپ (Bilevel Positive Airway Pressure) کا انتظام ہے۔ ابھی فی الحال سینٹر میں ابتدائی علامات والے کورونا کے 50 مریضوں کا علاج چل رہا ہے۔ہمارے معاشرہ میں بلالحاظ مذہب ودھرم اور برادری ہر انسان اپنے آس پاس کے سبھی لوگوں کے ساتھ امن چاہتا ہے۔
مذکورہ کووڈ سینٹر میں مریضو ں کا علاج ان کی برادری اور مذہب دیکھ نہیں کیا جارہا ہے۔ اس موجودہ اسپتال میں دو ایم ڈی ڈاکٹر، تین ایم بی بی ایس ڈاکٹر،سات بی اے ایم ایس اور ڈی ایچ ایم ایس ڈاکٹر، 25 نرسیں اور دیگر طبی اہلکارکام کررہے ہیں۔ مریضوں کے کھانے پینے کا انتظام ’الحیات ٹرسٹ‘ کے ذریعہ مفت کیا جارہا ہے۔ مریضوں کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو اس کیلئے پوری مستعدی برتی جارہی ہے۔ سرکاری اسپتال میں صرف 100 بستروں کا انتظام تھا، اس لئے ایک کووڈ کیئر سینٹر کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی۔ ابھی تک اس سینٹر سے 200 کورونا مریض بالکل ٹھیک ہوکر اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔ اس سینٹر کو قومی ایکتا کی مثال کے طورپر دیکھا جارہا ہے کیونکہ یہ مذہبی جگہ کو انسانی ہمدردی کیلئے اسپتال میں تبدیل کیا گیا ہے۔یہی ہمارے دیش بھارت کی قومی یکجہتی کی انوکھی مثال ہے۔
عبداللہ
گلی قاسم جان، بلی ماران، دہلی