اہم خبریں

جامعہ تحریک کا 37واں دن:

جامعہ کے طلبہ نے سوئے ہوئے ملک کوجگایا ہے:تھامس
کیرل کے وزیر خزانہ تھامس اسک،شہیداشفاق اللہ کے پوتے اشفاق اللہ ،ویر عبدالحمید کے پوتے ڈاکٹر محمد جاویدسماجی کارکن فرحہ نقوی ، اداکار سشانت سنگھ،ایم پی راجیہ سبھا راجیو گوڈا اور بھگت سنگھ کے بھتیجے پروفیسرجگموہن سنگھ نے جامعہ پہنچ کر کی تحریک کاروں سے اظہار یکجہتی ۔
نئی دہلی18جنوری :جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کی این آرسی ،این پی آر اور سی اے اے کے خلاف جاری تحریک حسب معمول آج بھی اپنی آب تاب کے ساتھ جاری رہی۔آج تحریک کے 37ویں دن جائے تحریک پر بہت سے سماجی وسیاسی افراد نے پہنچ کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور جامعہ کے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی بھی ظاہر کی۔خاص طور سے کیرل کے وزیر خزانہ تھامس اسک،شہیداشفاق اللہ کے پوتے اشفاق اللہ ،ویر عبدالحمید کے پوتے ڈاکٹر محمد جاویدسماجی کارکن فرحہ نقوی ، اداکار سشانت سنگھ،ایم پی راجیہ سبھا راجیو گوڈا اور بھگت سنگھ کے بھتیجے پروفیسرجگموہن سنگھ نے جامعہ پہنچ کر نہ صرف اپنے خیالات کا اظہار کیا بلکہ تحریک کاروں کے اظہار یکجہتی بھی کی اور ہر قدم پر ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی بھی کرائی ۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تحریک کاروں کے درمیان پہنچے کیرل کے وزیرخزانہ تھا مس اسک نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ کے طلبہ نے سوئے ہوئے ملک کو جگایا ہے اور اس کی قیادت بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کے اس تحریک کی یہ خصوصیت ہے کی اس میںخواتین بڑی تعداد میں حصہ لے رہی ہیں اور یہ مظاہرہ اب ایک مہینے سے زیادہ سے کامیابی سے چلا آ رہا ہے۔ اب انہوں نے این ایس اے جیسے سیاہ قانون کو دہلی جیسے شہر میں نافذ کر دیا ہے، اور یہ سب اس ملک میں ہو رہا ہے جو دینا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ ہم لوگوں نے سب کی حمایت سے یہ مانا ہے کی یہ این آرسی اور سی اے اے کو واپس لیا جائے اور ہم اس سے نافذ نہیں کریں گے ۔بی جے پی نے اپنی جڑیں بہت مضبوط کر لی ہیں اور یہ لوگ اس ملک کی بنیادی چیزوں پر لگاتار حملہ کر رہے ہیں۔ میں مرکزی سرکار سے ملنے آیا تھا سو یہ غلط ہوتا اگر میں جامعہ میں اپنی حمایت درج کرانے نہیں آتا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے آئے نذر عباس نے تحریک کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج بھارت میں جہاں کہیں بھی تحریک چل رہی ہے اس کی بنیاد ی وجہ جامعہ کے طلبہ وطالبات ہیں ساتھ ہی ساتھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اس کا ساتھی اور دوست ہے۔میں اس ملک کے ہٹلر سے کہنا چاہتا ہوں کہ تاریخ سے سبق لو تم، تاناشاہی بھی ختم ہو جائے گی، ہم ہمیشہ ہندو بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ ہم مرنے کےلئے تیار ہیں پر ہم آئین کو بچا کر رہیںگے۔
مجاہدآزادی شہید اشفاق اللہ خاں کے پوتے اشفاق اللہ خاں نے کہا کہ ہم اس دھرتی کےلئے بنے ہوئے ہیں لیکن سرکار لوگوں کے دمن پر تلی ہوئی ہے۔شہید اشفاق اللہ خاں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوںنے اپنی ماں کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ” ماں! میں اس ملک کےلئے پھانسی پر جھولنے جا رہا ہوں“۔شہید اشفاق اللہ خاں نے کہا تھا کہ یہ آزادی کی لڑائی سب کی ہے، اس میں نفرت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
اداکار سشانت سنگھ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ پر چل رہے سی اے اے ،این پی آر اور این آر سی کی مخالفت میں چلرہی تحریک کے 37ویں دن عوام اور طلبہ وطالبات کو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا پورا خاندان اس نا انصافی کے خلاف میرے ساتھ کھڑا ہے ، تبھی میں یہاں تک آیا ہوں۔ انہوں نے آگے کہا کہ ہم سب ابھی تک جمہوریت اور سیکولرازم کا جیتا جاگتا نمونہ تھے، لیکن جب حکومت نے اسے توڑنے کی کوشش کی تو سب سے پہلے طلبہ نے اس کے خلاف بولنا شروع کیا۔ یہ انہیں کی بدولت ہوا کہ آج لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں اور ناانصافی کے خلاف اپنی اپنی آواز اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جدوجہدمیں لگنے والے سبھی نعروں کا استقبال ہے اور میرا نعرہ ہے’انقلاب جے سیا رام!‘۔
مصنف اور سماجی کارکن فرحہ نقوی نے جامعہ اسکوائر پر تحریک کاروںکو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ کی خواتین ملک کے وزیراعظم مودی کو چائے پہ چرچا کےلئے مدعوکر رہی ہیں۔ ہم یقین دلاتے ہیں اگر وہ آئیں تو ہم مودی جی واپس جاو کے نعرے نہیں لگائیںگے۔ مودی آئیں اور ہم سے ملکر بتائیں کہ وہ ملک کی مسلم خواتین کی فکر کرتے ہیں۔ سرکار پر نشانا لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مسلم مردوں کو مجرم بتاتی ہے لیکن ملک کی عوام انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے ۔ یہاں سے ہم انہیں سخت پیغام دیتے ہیں کہ ہمارے ملک کا عوام ہرمظلوم کے ساتھ ہے۔ جامعہ پر پچھلے 18 دنوں سے چل رہی مستقل بھوک ہڑتال پر بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے 6 دن کا انشن کیا تھا، جس کی بدولت ہی آج یہ ملک سیکولر ہے۔دہلی میں چل رہے مختلف مقامات پرتحریکوں میں انہوں نے م خواتین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ شاہین باغ اور کھریجی کی خواتین انقلابی ہےں، میں انہیں سلام پیش کرتی ہوں۔
ایم پی راجیہ سبھا راجیو گوڈا نے تحریک کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ” یہ مظاہرہ پورے ملک کو توانائی فراہم کررہا ہے ۔ بی جے پی اورآرایس ایس اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ میں نے راجیہ سبھا میں سی اے اے کی مخالفت میں کئی سجھاو رکھے تھے اورسی اے اے کی مدت رد کرنے کی گہار بھی لگائی مگر سب بے کار گیا۔اس سیاہ قانون کی مخالفت کےلئے میں جامعہ، اے ایم یواوربہت سی پارٹیوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔آپ معیشت کو دیکھئے ، نوکریاں ختم ہوتی جا رہی ہیں، یہ بی جے پی کو کیوں نہیں دکھتا؟ کیونکہ وہ اس مدعے پر بات ہی نہیں کرنا چاہتے۔ ان کا مقصد مقصد لوگوں کو نظریات کی لڑائی میں لگا کر رکھنا ہے۔ یہاں بیٹھی خواتین مجھے رانی لکشمی بائی کی یاد دلا رہی ہیں۔ ہم گاندھی والی آزادی کی لڑائی میں خوںبہا دینے کو تیار ہیں اور بالآخیر جیت ہماری ہی ہوگی۔“
ویر عبدالحمید کے پوتے ڈاکٹر محمد جاوید نے کہا کہ سرکار لوگوں کے بنیادی مسائل پر دھیان نہیں دے رہی ہے۔ویر عبدالحمید کے جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ملک کےلئے اپنی جان دی، جس سے بھارت جنگ جیت گیا۔سی اے اے کے سلسلہ میں کہا کہ یہ مکمل طور پرغیر قانونی ہے، ہم اسے کسی قیمت پر بھی لاگو نہیں ہونے دیںگے۔
بھگت سنگھ کے بھتیجے پروفیسر جگموہن سنگھ نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق بھگت سنگھ کی شہادت کے بعدشامل ہوئے تھے۔ شہیدوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راشٹریہ کانگریس کے بھگت سنگھ، سکھدیو، راجگرو کی شہادت سچی آزدی کا معنی بتاتی ہے۔طلبہ کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ اپنے آئینی حقوق کو بچانے کا بنیادی فریضہ نبھا رہے ہو۔ اب آپ سبھی ملک کی ملی جلی ثقافت کے عنوان ہو۔بھگت سنگھ کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں سب سے بڑامسئلہ غیر برابری ہے۔ بھگت سنگھ غیربرابری کے خلاف لڑے اور ہمیشہ کہتے رہے کہ برابری کے بنا بھائی چارا ممکن نہیں ہو سکتا۔
واضح رہے کہ جامعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے سی اے اے ، این پی آر اور این آرسی کے خلاف پہلے ہی دن سے اپنی تحریک جاری رکھی ہے اور کمیٹی کاعزم ہے کہ جب تک یہ دستور مخالف اورہندستان کی تہذیب و ثقافت اورجغرافیہ کو مسخ کردینے والے سیاہ قانون کی واپسی نہیں ہوجاتی ہم اپنی مخالفت جتاتے رہیں گے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close