جمعیت علمائے ہند مظاہرین کے ساتھ ہے: مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیت علمائے ہند

DW کو دیے گئے ایک انٹرویو میںجمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جب شاہین باغ کی ہماری بہادر خواتین ، مائیں بہنیںزور سے لڑ رہی ہیں، تو اس میںمیرے یا کسی اور آرگنائزیشن کے گھسنے کا کوئی مطلب نہیںہے. اور جب ضرورت ہوگی تو ہم بھی کریںگے. یہ جواب اس سوال کے تناطر میںتھا کہ آخر مسلم قیادت سامنے کیوںنہیںآرہی ہے اور جو رول ادا کرنا چاہیے وہ رول ادا نہیںکر رہی ہے.
سی اے اے کے خلاف مظاہرین کی کوششوںکو سرکار کے ان سنی کرنے کے سوال کے جواب میںکہا کہ جو ہورہا ہے ، وہ ہوتے رہنا چاہیے، پیس فولی ہونی چاہیے اور مسلسل ہوتے رہنا چاہیے. اگر یہ لڑائی سالوں چلے گی تو ہم سالوںلڑیں گے ، بس لوگوںکو تیار رہنا چاہیے.
حکومت سے کوئی امید ہے کیا ، اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو یہ سوٹ کرتا ہے کہ اصل مدعوں سے لوگوںکی توجہ ہٹی رہے اور اس طرح کے مدعے کھڑے رہیں، اور ہماری مجبوری یہ ہے کہ ہم لوگوںکو اس قسم کے مدعے میں الجھانا نہیںچاہتے، لیکن یہ لوگوںکی بقا کا سوال ہے، کانسٹی ٹیوشن کی بقا کا سوال ہے. اس انٹرویو میںمولانا مدنی نے کشمیر ، پاکستان اور آر ایس ایس کے نظریے پر بھی کھل کر اپنی رائے رکھی ہے،
جو حضرات مکمل انٹرویو دیکھنا چاہتے ہیں، اس لنک پر کلک کرسکتے ہیں
انٹرویو دیکھنے سننے کے لیے اسی لائن پر کلک کریں