رابطہ نمبر 6202288565
مصرع طرح
*کس نے سایے سے اٹھاکر دھوپ میں رکھا مجھے*
قافیہ *رکھا*
راس آتا ہی نہیں ہے شہر کا میلا مجھے
یاد آتا ہے بہت اب گاوں کا رستہ مجھے
جس کی خاطر ہر خوشی قربان میری ہوگئ
آج تک اس نے نظر بھر کر نہیں دیکھا مجھے
شاعری سے جڑ گیا ہے تب سے ہی رشتہ مرا
عشق میں جب سے ملا ہے دوستو دھوکہ مجھے
نیند میری اڑگئ میں سوچتا ہی رہ گیا
*کس نے سایے سے اٹھاکر دھوپ میں رکھا مجھے*
کوئی خواہش ہی نہیں ہے آپ سے احسن کی اب
اپنی زلفوں کا فقط دے دیجیے سایہ مجھے