اہم خبریں

مولانا نور عالم خلیل امینی صاحب استاذ دارالعلوم دیوبند کی مختصر سوانح حیات

معروف عالم دین، ادیب وقت، صاحب لسان، مدیر الداعی عربی کی پیدائش: 18 دسمبر 1952 کو بہار کے مظفر پور ضلع میں ہوئی، آپ معروف عالم دین اور دار العلوم دیوبند میں عربی ادب کے استاذ تھے۔ ان کی کتاب فلسطین فی انتظار صلاح دین پر آسام یونیورسٹی سے علامۂ فلسفہ (Ph.D) مقالہ لکھا گیا۔ مولانا امینی عربی زبان کے مصنف ہیں اور ان کی کتاب مفتاح العربیہ مختلف مدارس میں درس نظامی کے نصاب میں شامل ہے۔
آپ کی ابتدائی تعلیم مدرسہ امدادیہ دربھنگہ ، دارالعلوم مئو اور دارالعلوم دیوبند میں ہوئی۔ 1970ء میں مولانا نے درس نظامی کی تکمیل کے لیے مدرسہ امینیہ میں داخلہ لیا۔ ان کے اساتذہ میں وحید الزماں کیرانوی اور محمد میاں دیوبندی وغیرہم شامل ہیں۔ مولانا امینی دارالعلوم دیوبند کے استاذِ ادب عربی اور عربی ماہانہ ” الداعی” کے مدیرِ اعلی تھے۔
2017 میں آپ
"صدارتی سرٹیفکیٹ آف آنر” (Presidential Certificate of Honour) کے اعزاز سے نوازا گیا۔
آسام یونیورسٹی میں ابو الکلام نے نور عالم خلیل امینی کی تحریروں میں فلسطين في إنتظار صلاح دين کے خصوصی حوالہ کے ساتھ سماجی و سیاسی پہلوؤں کے عنوان پر اپنا ڈاکٹریٹ مقالہ لکھا۔

تصانیف ترميم

مولانا کی عربی اردو کتابوں میں سے کچھ کے نام مندرجۂ ذیل ہیں:

اردو ترميم
وہ کوہ کَن کی بات (علامہ وحید الزماں کیرانوی کی سوانحِ حیات)
فلسطین کسی صلاح الدین ایوبی کے انتظار میں
پسِ مَرگِ زندہ
حرفِ شيریں
موجودہ صلیبی صہیونی جنگ
کیا اسلام پسپا ہو رہا ہے؟
خط رقعہ کیوں اور کیسے سیکھیں؟

عربی ترميم
مفتاح العربیہ (مکمل دو حصے) اس کتاب کو مختلف مدرسوں میں درس نظامی نصاب میں پڑھایا جاتا ہے۔
فلسطين في انتظار صلاح دين (عربی)
المسلمون في الهند
الصحابة و مكانتهم في الإسلام
مجتمعاتنا المعاصرة والطريق إلى الإسلام
الدعوة الإسلامية بين الأمس واليوم
متی تكون الكتابات مؤثرة؟
تعلّموا العربیة فإنہا من دینکم
العالم الهندي الفريد الشيخ المقرئ محمد طيب

انتقال

کئی دنوں سے بستر علالت پر رہنے کے بعد بحکم خداوندی ۳/مئی ۲۰۲۱ مطابق ۲۰ رمضان المبارک کو آخری سانس لی۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close