مضامین

مہاراشٹرا سیلاب زدہ علاقہ: جمعیۃ علماء کے کارکنان مکانوں میں جمع کیچڑ کی صفائی میں بھی لگ گئے

مہاراشٹرا سیلاب زدہ علاقہ: جمعیۃ علماء کے کارکنان مکانوں میں جمع کیچڑ کی صفائی میں بھی لگ گئے
ہمارے پاس نہ گھر ہے نہ سامان حیات، ہماری مدد کریں:سیلاب متاثرین کی جمعیۃ علماء ہند کے وفد سے فریاد۔

نئی دہلی 31/جولائی ( میدان عمل سے جمعیۃ کے سینئر آرگنائزر شفیق القاسمی کی رپورٹ )
جمعیۃ علما ہند کے قومی صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پرجمعیۃ علماء ہند کے کارکنان ریاستی صدر مولانا ندیم صدیقی اور کنوینر ریلیف کمیٹی محمد رفیق محمد شفیع پورکر کی نگرانی میں لگاتار مہاراشٹرا سیلاب متاثرین کی امددرسانی میں لگے ہوئے ہیں۔اس درمیان جمعیۃ علماء ہند کا ایک مرکزی وفد حالات کا جائزہ لینے میں مصروف ہے تا کہ اس کی بنیاد پر بازآبادکاری کاعمل انجام دیا جاسکے۔
چنانچہ24 / جولائی سے 30/ جولائی کے درمیان جمعیۃ کے وفد نے مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعےۃ کی سربراہی میں مہاراشٹرا کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا، جمعیۃ کا وفد رتناگیری ضلع کے کھیڑ و چپلون پہنچا، یہاں جمعیۃ کے مقامی ذمّہ دار مولانا وجیہ الدین اور مولانا خلیل ڈھوکلہ سے ملاقات کی،کھیڑ کے دو محلہ اترک اور تانبے کافی متاثر ہیں یہاں تقریبا 30/گھنٹہ تک 12/14/فٹ پانی رہا، 200/سے زائد مکانات اور پچاس سے زائد دوکانیں پوری طرح پانی میں تھیں،ان میں موجود سامان برباد ہو گیا ہے۔
اسی طرح چپلون جو کہ13/مربع کلو میٹر کے درمیان پھیلا ہوا ہے جہاں پونے دو لاکھ آبادی رہتی ہے۔ یہ شہر 32/گھنٹہ 15/فٹ پانی میں ڈوبا ہوا تھا،پر طرف تباہی کے نشانا ت ہیں، مقامی علماء و ذمہ داران کی نگرانی میں بیرونی خدمت گار جماعتیں صفائی کرنے اور راشن پانی کی تقسیم میں لگی ہوئی ہیں،مرکز مسجد چپلون اور مدرسہ تجوید القرآن پمپلی چپلون کو سینٹر بنا کر جمعیۃ علماء کے مقامی ذمہ داران مولانا الیاس بغدادی،مولانا عمردھامسکر،مولانا صادق مستری، مولانا سعید بولے وغیرہ میدان عمل میں مضبوطی کے ساتھ لگے ہوئے ہیں۔چپلون شہر کا محلہ مرادپور زیادہ متاثر ہے،یہاں جمعےۃ علماء کے مقامی ذمہ دار مولانا مزمل بن وزیر مقادم امام مدینہ مسجد کی نگرانی میں راحتی ٹیم بڑی محنت کے ساتھ خدمت خلق میں لگی ہوئی ہے،اس شہر میں ایک خاص بات دیکھنے کو ملی کہ گھروں سے صفائی کر کے سامان باہر نکال کر رکھا جارہا ہے، لیکن یہاں کی صفائی انتظامیہ اس کو نہیں اٹھارہی ہے، جس سے تعفن پھیلنے کا خطرہ ہے۔
مغربی مہاراشٹر میں کولہا پور، سانگلی، ستارا اضلاع کے سیلاب متاثرہ مقامات کا مذکورہ وفد نے دورہ کیا، کولہاپور ضلع کی 4/تحصیلوں کے مختلف گاؤں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں،خصوصا اچل کرنجی اور ہاتھ کا لنگڑا تحصیل کے گاؤں زیادہ متاثر ہیں،اس ضلع میں انگڑی،روئی،چندور اور اچل کرنجی وغیرہ جانا ہوا یہاں ابھی بھی پانی کا جماؤ ہے، ہزاروں مکانات و دوکانیں اور کارخانے ابھی بھی چار پانچ فٹ پانی میں ہیں۔ اچل کرنجی میں سکندردرگاہ، مخدوم درگاہ، مدینہ مسجد،عالم گیر مسجد،ستارہ مسجد کے اطراف کا سارا علاقہ پانی میں ہے،جب تک پانی نکل نہیں جاتا،صحیح اندازہ لگا پانا مشکل ہے،یہاں وفد میں شامل افراد کے علاوہ مقامی ذمّہ داران میں جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء کولہاپور امتیاز پنہالیکر،حافظ ارشاد،حافظ زبیر،بختیاور بھائی،مولانا محمد علی اچل کرنجی،مولاناعمر فاروق اچل کرنجی،حافظ اصغر،حافظ موسیٰ،مولانا ایاز وغیرہ شریک تھے۔

وفد نے دورے کے دوران میرج شہر کا جائزہ لیا،یہاں بھی مختلف کالونیوں اور محلوں میں پانی گھس گیا تھا،ارجی نگر میں 130/مکان،چاند کالونی میں 550/مکان،نمرہ مسجد گھاٹ راستہ میں 280/مکان تقریباًسیلاب سے متاثر ہیں،ان میں 10/12/علماء و ائمہ حضرات کے مکانات بھی شامل ہیں۔میرج میں جمعےۃ علماء کے مقامی ذمّہ داران،حافظ زبیر (صدر)حافظ مشتاق(جنرل سیکریٹری)ارکان مفتی حنیف،حافظ الطاف،مولاناامتیاز،حافظ عبدالوہاب، ساحل باغبان، امن باغبان وغیرہ ساتھ تھے۔وفد نے اس کے بعد سانگلی شہر کا دورہ کیا،یہاں کم و بیش 8000/مکان اور 6000/دوکان،کارخانے اور گیرج سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔جمعےۃ علماء ضلع سانگلی کی جانب سے چار ٹینکر ٹیم صفائی میں لگی ہوئی ہے۔ان کی رپورٹ کے مطابق اب تک چار سو سے زائد دوکان و مکانات کی صفائی کا کام کر لیا گیا ہے،مزید دوکان و گیرج کی صفائی کا کام جاری ہے،یہاں کرناڈروڈ،مگرمچھ محلہ،عید گاہ کی اطراف کا پورا علاقہ سیلاب سے متاثر ہے،تقریباً15/15/فٹ پانی بھر گیا تھا۔اب بھی بعض علاقوں میں پانی بھر ا ہوا ہے۔جمعےۃ علماء کے مقامی ذمّہ داران میں مفتی صادق،(ضلعی صدر)حافظ سیدصدام(ضلعی جنرل سکریٹری)
مفتی عمران(شہریصدر)مولانااظہر،مولانازبیر،مفتی مزمل صاحبان وغیرہ ہمراہ تھے۔

وفد نے کراڈ کے ذمہ داران میں حافظ محمد امین کے ہمراہی میں ستارہ ضلع کے پاٹن تحصیل کے مورگری گاؤں کا دورہ کیا۔مورگری گاؤں سے متصل گاؤں امبے گھر ہے،یہاں پہاڑ کھسکنے کی وجہ سے 9/فیملی کا شدید جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔5/فیملی مکمل ختم ہو گئی ہے،ان کا کوئی ایک فرد نہیں بچا،15/جانیں گئیں ہیں،چارفیملی کے وہی لوگ بچے ہیں جو اس وقت وہاں نہیں تھے،اس وقت یہ سب مورگری کے مورنا ودھیالیہ میں ہیں، انہوں نے وفد سے درخواست کی کہ اب ہمارے پاس رہنے کے لئے کوئی گھر نہیں اور نہ ہی کوئی طرح کا سامان بچا ہئے، آپ ہماری مدد کریں، جمعےۃ کے ذمہ داران نے یہاں انہیں دلاسہ دیتے ہوئے ہر ممکن مدد کا تیقن دیا۔جمعیۃ ستارا ضلع کے ذمّہ داران میں مولانا ضمیر، پاٹن تعلقے جمعیۃ کے حافظ الطاف، حافظ عارف، جناب بشیر بھائی وغیرہ وفد کے ہمراہ موجود تھے، جبکہ جمعیۃ علماء ہند کے مرکزی وفد میں جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا شفیق احمد القاسمی مالیگانوی،مولانا محمد جمال قاسمی آرگنائزرس جمعیۃ علما ہند بھی شامل تھے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close