زبان و ادبغزل
نہیں ہے کوئی دل لگانے کے قابل
نتیجہء فکر:افتخار حسین احسن.
6202288565
چراغ محبت جلانے کے قابل.
نہیں ہے کوئ دل لگانے کے قابل.
پکڑ کر جسے انگلی چلنا سکھایا.
وہ اب ہوگیا دل دکھانے کے قابل.
نظر مجھ سے اپنی ملانے لگا ہے.
ہوا جب سے بیٹا کمانے کے قابل.
جہاں جاکہ امن واماں سے گزاروں.
ہے بستی کہاں اس دوانے کے قابل.
سناتا ہوں احوال مجبور ہوکر .
اگرچہ نہیں ہے سنانے کے قابل.
جسے عام جنتا کی پرواہ نہ ہو.
نہیں ہے حکومت چلانے کے قابل.
زمانے سے شکوہ گلہ کیا کروں میں.
ابھی ہوں غزل گنگنانے کے قابل.
ہیں اپنے ہمارے ہی غدار احسن.
نہیں ہے مگر یہ بتانے کے قابل.
………………………..