شمعِ ادب جلاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
نغمے خوشی کے گاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
اِن کا لحاظ رکھّو ہر اک لمحہ ہر گھڑی
دھیمے سے گن گناؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
یہ دن تو ایک سال میں آتا ہے ایک بار
کُھل کر اِسے مناؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
اِسکول میں ہے چاروں طرف عید کا سماں
سب کو گلے لگاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
صدقے میں جن کے عزّت و عظمت عطا ہوئی
اُن سے وفا نبھاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
وہ پڑھنا لکھنا کھیلنا بچپن کے دور کا
ماضی کو پھر جگاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
ماں باپ کی طرح ہیں یقینا اساتذہ
گن اُن کے آگے لاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
پائیں اُنہی کے فیض سے ہم نے فضیلتیں
سب کو یہ سچ بتاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
جو ترجمانی کر سکیں ان رہنماؤں کی
وہ شعر گنگناؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
اُستاد رہ چکے ہو کبھی تم بھی حافظمؔ
یہ بات مت بُھلاؤ کہ ٹیچرس ڈے ہے آج
٭٭٭