دشمن صحابہ تو مصطفی کا دشمن ہے
کلام : مفتی سفیان ظفر قاسمی گڈاوی
*قطعہ*
جو صحابہ سے میرے جلتے ہیں
زہر بھی منہ سے جو اگلتے ہیں
تم بٹھا لو سروں پہ، ہم ان کو
اپنے پیروں تلے مسلتے ہیں
*نظم*
وہ نبی کا دشمن ہے، وہ خدا کا دشمن ہے
دین حق نہ مانے جو، انبیاء کا دشمن ہے
کان کھول کر سن لو یہ مرا عقیدہ ہے
دشمن صحابہ تو مصطفی کا دشمن ہے
جن سے ہے خدا راضی، جو کہے انھیں ظالم
بالیقین وہ ذات کبریا کا دشمن ہے
دونوں ہی مکرّم ہیں، کاتب وحی، حیدر
جو نہ مانے، امت کے فیصلہ کا دشمن ہے
اس سے بھی بری ہوں میں، دوست وہ نہیں میرا
جو بھی ان شہیدانِ کربلا کا دشمن ہے
رشتہ اس سے مت رکھو، اس سے توڑ لو ناطہ
اے ظفر جو اللہ کے اولیا کا دشمن ہے