اہم خبریں

ڈاکٹر مشتاق احمد مشتاق کا انتقال اردو ادب کا عظیم خسارہ: مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

4/دسمبر(عبدالرحیم برہولیاوی) ڈاکٹر مشتاق احمد مشتاق صاحب بھیرو پور حاجی پور ویشالی اللہ کو پیارے ہوگئے،اللہ تعالیٰ نے ان کو اچھی زندگی عطا فرمائی تھی، وہ بڑے کام کے آدمی تھے انہوں نے زمانے تک انجمن ترقی اردو کے پلیٹ فارم اور دوسرے ادبی ادارے کے ذریعہ خدمت انجام دی، وہ ویشالی ضلع میں اردو کے بڑے ستون تھے، اور کہنا چاہیے کہ ڈاکٹر ممتاز احمد خاں ، انوار الحسن وسطوی کے ساتھ ڈاکٹر مشتاق مل کر مثلث بناتے تھے، اور اس مثلث کے ذریعہ اردو زبان و ادب کا فروغ ہوتا تھا انہوں نے مختلف کتابیں تصنیف کیں، انہوں نے ان تمام مقالات کو جو انجمن ترقی اردو ویشالی کے سیمیناروں میں پڑھے گئے کتابی شکل میں جمع کیا؛ان میں ایک کتاب ثناء الہدیٰ قاسمی شخصیت اور خدمات بھی ہے جس میں انہوں نے ۲۰۰۱ء میں انجمن ترقی اردو کے زیر اہتمام پڑھے گئے مقالات کو جمع کیا تھا اللہ نے اس کتاب کو مقبولیت دی تھی اور اس کا دوسرا ایڈیشن بھی بہت شاندار اور ڈیلکس انداز میں آیا تھا،میں سمجھتا ہوں کہ ان کا انتقال اردو ادب کا بڑا نقصان ہے، اور خاص کر کے ویشالی کے پس منظر میں بہت سخت حادثہ ہے ہم ان تمام اردو دوستوں سے جو ان کے ساتھ کام کرتے تھے تعزیت کرتے ہیں خاص کرڈاکٹر ممتاز احمد خاں صاحب، جناب انوار الحسن وسطوی، جناب نسیم احمد ایڈوکیٹ، جناب مصباح الدین صاحب اور ان کے ماموں ڈاکٹر رحمن صاحب یہ وہ لوگ تھے جن کے ساتھ مل کر کے مشتاق صاحب نے اردو کے کاژ، کام اور اردو کے فروغ کے لیے آخری دم تک جدوجہد کی،وہ کچھ عرصہ سے بیمار چل رہے تھے اور اللہ تعالٰی نے اتنے ہی دن کی زندگی عطا فرمائی تھی اس لیے اللہ کے یہاں چلے گئے اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے،ڈاکٹر مستفیض صاحب اور ان کی اہلیہ اور جو لوگ بھی ان کے متعلقین ہیں ورثہ ہیں اللہ تعالیٰ ان کو صبر عطا فرمائے آمین.
ابھی غم تازہ ہے، کچھ اور سنائیں گے جو طبیعت سنبھل گئی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close