اہم خبریں

ہٹنے کا نہیں ڈٹنے کا وقت آیا

زین العابدین ندوی دارالعلوم امام ربانی ، نیرل ۔ مہاراشٹر

برداشت کرنے کی ایک حد ہوتی ہے ، جب ظالم ظلم کی تمام حدوں کو توڑتا ہوا انصاف کا خون کرنے پر تل جاتا ہے توخونوںمیں ابال آتا ہے ، اور پھر یہی ابال انقلاب کی شکل اختیار کرتا ہے ، جس کے نتیجہ میں انتہاء پسند حکومتوں کا خاتمہ وجود میں آتا ہے ، تاریخ جس کی سچی گواہ ہے ، بھارت کے موجودہ حالات ایسے ہی انقلاب کا تقاضا کرتے دکھائی دے رہے ہیں ، جس کی شروعات جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ہوئی اور پھر وہاں سے نکلی ہوئی صدا پر بلا تفریق مذہب وملت تمام انصاف پسند امن پسند بھارت واسیوں نے لبیک کہا ، اور کارواں بنتا گیا سلسلہ بڑھتا رہا ، اور اب پورے ملک میں بس ایک ہی آواز انقلاب انقلاب سنائی دیتی ہے ، آئین بچاو دیس بچاو آندولن میں بھارت واسیوں نے بالخصوص یونیورسٹیز کے طلباء نے جس بیدار مغزی کا ثبوت دیتے ہوئے حکومت وقت کے خلاف اور اس کے ناجائز اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور پولیس کی مار برداشت کی ہے، ایسے موقع پر ان کا ساتھ دینا اور ان کی آواز سے آواز ملانا ہی ملک سے محبت کی دلیل ہے ، جو ان کی مخالفت کرے وہی غدار وطن اور ملک کا دشمن ہے ، اس لئے ہر حال میں ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ یہ وقت ہٹنے کا نہیں بلکہ حکومت وقت کے خلاف ڈٹ جانے کا ہے ، تاکہ دیس کے دشمنوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ بھارت بھگت سنگھ اور ابوالکلام آزاد کا ہے ، اور گوڈسے کے پجاریوں کے لئے یہاں کوئی گنجائش نہیں ، انقلاب زندہ آباد

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close