زبان و ادب

یوم‌عرفہ

ادب اطفال
نظم
*یوم‌عرفہ*

بچو! یوم عرفہ ہے

ابر کرم سابرسا ہے

سرسے تاپا نورانی

اس کا اک اک لمحہ ہے

آدم کی ہوئی توبہ قبول

رحمت کااک جلوہ ہے

دیکھ کے رحمت کی بوچھار

شیطاں زیر صدمہ ہے

صورت اس کی خاک آلود

گردش میں اب آیا ہے

عرفہ کی کیا شان بتائوں؟

اس دن ہی حج ‌ہوتاہے

واقف تھے کوئی اس سے خلیل

حج میں کیا کیا ہوتا ہے ؟

روح امیں نے بتلایا

کیامشعر،مزدلفہ ھے؟

شاہ مدینہ کاھے فرمان

سنت اس کا روزہ ہے

اس روزے کا اجر و ثواب؟

دو برسوں کے جیسا ہے

سن کر عرفہ کا انعام

وردہ کابھی روزہ ھ
ہے

جو بھی مانگو بخشو ں گا

اللہ کا یہ وعدہ ہے

راحت تو بھی بڑھ کے مانگ

ناداں ٹک، ٹک تکتا ہے ؟

راحت مظاہری،قاسمی
١٩ جولائی ٢٠٢١
٨ذی الحجہ ١٤٤٣
پیر

Related Articles

One Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button
Close