اہم خبریں

قمر رحمن سائینس اور اردو کے مابین ایک گہرا پل کتاب افق کے رسم اجرا پر اہل علم نے مبارکباد پیش کی

لکھنؤ (پریس ریلیز)

گزشتہ دنوں نئی دہلی میں منعقدہ جشن ریختہ کے موقع پر معروف سائینسداں اور روسٹوک یونیورسٹی جرمنی کے پروفیسر ڈاکٹر قمر رحمن کی کتاب افق کا رسم اجرا اہل علم کے ہاتھوں عمل میں آیا جس کی اردو ادب کے حلقوں میں کافی پذیرائی ہورہی ہے
ڈاکٹر ہما خلیل نے کتاب اور صاحب کتاب کا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ قمر رحمن کا شمار عالمی سطح کے سائینسدانوں میں کیا جاتا ہے اور وہ ماحولیات پر گہری نظر رکھتے ہیں ، وہ دنیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں اپنی خدمات پیش کررہے ہیں
افق میں قمر رحمن نے جہاں ایک جانب مختلف اسفار کی روداد کوبہترین انداز میں سپرد قلم کیا ہے وہیں کارخانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی اجیرن زندگی کی شاندار تصویر کشی کی ہے ، اسی طرح دنیا میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں وقوع پذیر نقصانات کی کہانیوں کی شکل میں عکاسی و منظر کشی کی ہے
قمر رحمن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے جاوید اختر نے کہا کہ قمر سائنسی دنیا اور اردو ادب کے مابین ایک پل اور رابطہ کی کڑی ہے جو آئیندہ اور زیادہ مضبوط ہوگی
اردو ادب میں کسی سائنسداں کی پہلی شاہکار تخلیق کے منظر عام پر آنے سے اردو ادب کے حلقوں میں خوشی محسوس جارہی ہے
ڈاکٹر سیما جاوید اور محمد علی نعیم رازی نے بھی ڈاکٹر قمر رحمن کو انکی قابل قدر تصنیف کے لئے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مستقبل کے لئے نیک خواہشات اور مبارکباد پیش کی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close