اہم خبریں

پوری بستی سے مسلم اقلیت کا صفایا

بہار کے دربھنگہ ضلع کے گھنشیام پورکی ایک بستی میں تمام مسلمانوں کو گاوں سے نکال دیا گیا ، مکانات میں آگ لگادی گئی ، مسجد و محراب و اذان بند ، انسانیت ختم
جمعیۃعلمائے دربھنگہ کے وفد کا متاثرین سے ملاقات، پولس سےفریاد ، مگر کچھ بھی اثر نہیں
دربھنگہ ۵ جولائی
گھنشیام پور بلاک کے تحت ایک گاوں کے بدھیا ٹولہ ، وہاں مسلمان اور ہندو ساتھ رہتے ہیں، لیکن گزشتہ 16 جون کو ایک معمولی جھگڑا ہوا،جس میں ایک شخص کی جان چلی گئی ۔ مقتول اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھتا ہے اور الزام اقلیتی طبقہ پر ہے ۔
گاوں میں ایک فرمان جاری کردیا گیا کہ سارے مسلمان اس گاوں کو خالی کردیں ۔ ان کے گھروں میں آگ لگادی گئی ، مسجدوں کی بے حرمتی کی گئی ، قربانی کے جانور چوری کرلیے گئے ، خواتین اور بچے گاوں سے دور کسی سڑک پر پناہ لیے ہوئے ہیں ، واقعہ کو دو ہفتہ سے زائد ہو گیا ۔ پولس انتظامیہ خاموش تماشاہی بنی ہے ۔
اس سلسلے میں گزشتہ ہفتہ جمعیۃ علمائے دربھنگہ کے ایک وفد نے ضلع صدر ڈاکٹر محمد اعجاز قاسمی کی ہدایت پر متاثرہ لوگوں سے ملاقات کی ، وفد کی قیادت مفتی نظر الباری ندوی نائب صدر جمعیۃ علمائے دربھنگہ نے کی ،وفد نے وہاں کے امام مولانا محمد رحمت اللہ صاحب سے ملاقات کی او رپوری صورت حال سے واقفیت حاصل کی۔ امام صاحب نے بتایا کہ سات مسلمانوں کو جیل میں بند کردیا گیا ۔ باقی 34 افراد پر مقدمہ نامزد ہے ۔ امام صاحب نے بتایا کہ گاوں سے بھاگنے کے بعد جب ہم دوبارہ گاوں پولس کے کہنے پر گئے ، اور مسجد میں اذان دی تو ہندو سوناروں نے مجھے بہت مار مارااور مجھے مارتے مارتے بھگادیا۔
جمعیۃ کے وفد نے اپنی طرف سے پولس تھانہ میں عرضی میں داخل کی کہ ان لوگوں کو اپنے گھروں میں باحفاظت پہنچایا جائے اور جو اصل قاتل ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔
مگر آج تک پولس انتظامیہ نے خاموشی کی چادر تان رکھی ہے ۔
مفتی نظر الباری نے اس سلسلے میں صدر دفتر جمعیۃعلمائے ہند نئی دہلی کو ایک معروض نامہ بھی لکھا ہے جس میں درج ہے کہ
بخدمت صدر جمعیۃ علمائے ہند حضرت مولانا محمود اسعد مدنی صاحب
امید کہ عافیت سے ھوں گے
عرض یہ ہے کہ یہ غیر مسلموں کی طرف سے ایف آءی ار ہے’
جومکمل جھوٹ پر مبنی ہے
اس بستی میں صرف مسلمانوں کی پچاس گھر ہیں ۔۔جونہات ہی غریب مزدور ان پڑھ ہیں غیروں نے ملکر سب کو اس واقعہ کے بعد گھروں سے بھگا دیا اور سب کو لوٹ لیا گیا پوری بستی اب تک خالی ہے’یہاں تک مسجد کی بھی بے حرمتی کی گئی قربانی کے جانوروں کو بھی لوٹ لیا، دو گھر میں آگ لگا دی گئی، سب لوگ ڈرے ہوئے ہیں
غربت اور خوف کی وجہ سے کوءی سامنے آنا نہیں چاہتے ہیں بڑی مشکل سے مسلمانوں کی طرف سے بھی کیس درج کروایا گیا ہے۔ میں خود تھانے دار سے ملا لیکن کوءی توجہ نہیں ۔۔۔۔۔
اس تعلق سے مندرجہ ذیل باتیں خدمت عالیہ میں عرض ہے
1..جو بے قصور ہیں ان کو پرساسن کے ذریعہ پھر سے گھر میں بسایا جائے ۔۔
2.انکی مالی امداد کے ذریعے ان کی معیشت بحال کی جائے
3.جن لوگوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا ہے’ان کو سزا دلوائی جائے
4.متعلقہ تھانہ نے یک طرفہ کاروائی کی ہے ، جو سراسر نا انصافی پر مبنی ہے
5۔جولوگ باہر مزدوری کرتے ہیں ان کا نام بھی کیس ڈال دیا گیا ہے پولس ان کا کیس واپس لے۔
۔۔فقط
مفتی محمد نظر الباری الندوی مہتمم مدرسہ اسلامیہ پالی
ناءب صدرِ جمعیت علماء ضلع دربھنگہ بہار
ویڈیو دیکھنے کے لیے کلک کریں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close