اسلامیات

حالات حاضرہ کے لیے ایک جامع دعا

جامع و مرتب : مولانا قاری محمد یامین قاسمی ایم اے علیگ ، خلیفہ و مجاز حضرت اقدس خطیب الاسلام رحمۃ اللہ علیہ

ارشاد فرمایا کہ : آج ملّت اسلامیہ پریشان حال ہے ، لیکن اسلام کی درجِ ذیل فطری تعلیمات اور ہدایات پر عمل کے ذریعہ ہی ان پریشانیوں سے نجات مل سکتی ہے ، اس لئے بطور پیغام یہ ہدایات اسلامی پیش خدمت ہیں ۔
(1) ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ’’ قُرَّۃُ عَیْنِیْ فِی الصَّلٰوۃِ ‘‘ میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز ہے ؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف یہ کہ اپنے لئے بلکہ ساری اُمّت کیلئے نماز کو راحت دل و جان بتایا ، اس لئے خاص طور سے مسلمانوں پر نماز کی پابندی ضروری ہے ، یہی مومن کی شناخت بھی ہے اور نماز بہت سی برائیوں سے روکتی بھی ہے ، نماز پنجگانہ کے علاوہ حتی الامکان صلوٰۃ الحاجت بھی ادا کرنی چاہئے ۔
(2) ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : اَعْمَالکُمْ عمالُکُمْ ؛ یعنی اپنی مصیبتوں اور پریشانیوں کا سبب دوسروں کو قرار دینے سے پہلے اپنے اعمال پر بھی نگاہ ڈالو ، اور اپنے ساتھ حاکموں کے طرز عمل کو اپنے اعمال کے آئینہ میں دیکھو ، اُن کی نرم دلی تمہارے نیک اعمال کا ثمرہ ہوتی ہے ، اور ان کی سختی تمہارے برے اعمال کے نتیجے کے طور پر سامنے آتی ہے کیونکہ انسانی دلوں کو نرمی یا سختی کی جانب مائل کرنا صرف اللہ رب العزت ہی کے قبضے میں ہے ، اس لئے ہمارا سب سےپہلا اور مؤمنانہ فریضہ یہ ہے کہ ہم خوف خدا کے ساتھ اپنےاعمال کا جائزہ لینے کی عادت ڈالیں ، اور انہیں درست کرنے کی زیادہ کوشش کریں ۔
(3) کَفٰی بِالمَرءکَذِبًا أَنْ یحَدِّث بکُلِّ مَاسَمِعَ- فتنوں کا سد باب کرنے کیلئے یہ شرعی ہدایت بھی غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے کہ آدمی کے جھوٹا ہونے کیلئے یہ بات کافی ہے کہ وہ ہر اس بات کو جو کان میں پڑے بلاتحقیق دوسروں کے سامنے نقل کردے – اس لئے کان میں پڑی کسی بات کو بلاتحقیق ہرگز زبان پر نہ لایا جائے کیونکہ یہ افواہ ہے اور افواہیں ہی بسا اوقات بڑے بڑے حادثوں کا سبب بن جاتی ہیں ۔
(4) اپنے جان و مال ، عزت وآبرو اور دین و ایمان کی حفاظت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق ہی اللہ تعالی سے مانگی جائے کیونکہ انہی میں خدائی مدد شامل حال ہوتی ہے ، بخلاف من گھڑت اور خودساختہ طریقوں کے کہ ان میں نہ مدد خداوندی شامل ہوتی ہے اور نہ وہ اللہ کے یہاں مقبول ہی ہوتے ہیں ۔ اس لئے ان کے ذریعہ حفاظت بننے کا کوئی سوال نہیں ہوتا ۔
(5) یہ تجرباتی حقیقت کسی دلیل کی محتاج نہیں ہے کہ پیش آمد مشکل اور پریشانی کا جذبات کی رو میں حل تو کیا نکلتامزید تکلیف دہ مسائل ضرور پیدا ہوجاتے ہیں ، اس لئے جذبات کی رو کے بجائے غیرت قومی و حمیت دینی کے ساتھ شعور کی روشنی میں مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جانی ضروری ہے ۔
(6) ایک حل طلب مسئلہ کے ساتھ دوسرے غیرمتعلق حل طلب مسئلہ کو جوڑ دینا تجربۃً دونوں مسئلوں کو حل ہونے نہیں دیتا ہے بلکہ اور زیادہ پُرپیچ بنادیتا ہے اس لئے اس غلطی سے مکمل پرہیز کرنا ضروری ہے ۔
(7) ہرزمانے میں اس شرعی رہنما اصول کو پیش نظر رکھنے کو مومنانہ ذمہ داری سمجھنا چاہئے کہ کسی سے دوستی یا دشمنی میں حد سے آگے نہ بڑھو بلکہ اعتدال پر رہو کیونکہ آج کا دشمن کل کا دوست بھی ہوسکتا ہے اور آج کا دوست کل کا دشمن بھی ہوسکتا ہے ۔
(8) وقت اور حالات امید کے خلاف ہو جانے کی صورت میں ہمت اور حوصلہ کو اللہ کے بھروسہ پر برقرار رکھو ، اسی ہمت و حوصلے سے وہ صحیح راہ سامنے آسکتی ہے کہ جو وقت و حالات کو صحیح رخ دے کر امیدوں کو پورا کرسکتی ہے ۔ وَلَا تَہِنُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ۝ ۔
(9) یاد رکھئے کہ بلالحاظ مذہب و ملت ، ہر مظلوم اور مصیبت زدہ انسان کو ظلم اور مصیبت سے نجات دلانے کیلئے ضروری تیاری کرنا ، اور تیار رہنا انسانی ضرورت بھی ہے اور شرعی ہدایت بھی ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’ تمام انسان اللہ کا کنبہ ہیں پس اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ انسان وہی ہے جو اس کنبہ کے ساتھ اچھا سلوک کرے ‘‘ ۔
(10) پریشانی کے وقت لَآاِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ کاورد کریں۔ اور اگر یہ یاد نہ ہو تو یَاسَلَامُ زیادہ سے زیادہ پڑھتے رہیں ۔
عام مسلمانوں کیلئے مندرجہ ذیل دعائوں کا ورد بھی بہتر ہے۔ (1) رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَۃً لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ (2) رَبَّنَا لَاتَجْعَلْنَا فِتْنَۃً لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْا ، وَاغْفِرْ لَنَا ، رَبَّنَا اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْـحَکِیْمُ ۔ اور حفاظ قرآن عام طور پر سورۂ یٰسین ، سورۂ نوح ، سورۂ فتح کا ورد کرتے رہیں ۔

شائع کردہ : حافظ و قاری محمد یٰسین ، شاگرد رشید فضیلۃ الشیخ رئیس الحفاظ سلطان القراء محمد اسمٰعیل صادق المکی حفظہ اللہ تعالیٰ
9490774026

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
%d