• پرائیویسی پالیسی
  • رابطہ
  • شیئرنگ کے بارے میں
  • قوائد و ضوابط
  • کاپی رائٹس
  • کتابیں
  • ہمارے بارے میں
  • ہوم
پیر, اکتوبر 6, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Jahazi Media – Latest News, Articles & Insights
  • ہوم
  • جمعیۃ علماء ہند
  • اسلامیات
  • زبان و ادب
  • مضامین
    • All
    • دیگر مضامین
    • سرفرازاحمدقاسمی
    • محمد نظام الدین قاسمی
    • مولانا خالد سیف الله رحمانی
    ہندوستان کا ترنگا: منظر و پس منظر

    ہندوستان کا ترنگا: منظر و پس منظر

    کمپنی”گلک” میں خرید و فرخت کا شرعی حکم

    کمپنی”گلک” میں خرید و فرخت کا شرعی حکم

    اچھے برے حالات پر ہمارا طرز عمل

    اچھے برے حالات پر ہمارا طرز عمل

    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    بعثت نبوی اور ہیٹ کرائم کا خاتمہ

    بعثت نبوی اور ہیٹ کرائم کا خاتمہ

    (قسط رابع) وصالِ نبوی کے بعد ہیٹ کرائم کا دوبارہ آغاز اور اس کی عالمی توسیع

    (قسط رابع) وصالِ نبوی کے بعد ہیٹ کرائم کا دوبارہ آغاز اور اس کی عالمی توسیع

    کشمیر کا چار روزہ سفر

    کشمیر کا چار روزہ سفر

    مسلمانوں سے آزاد بھارت بی جے پی کا خواب

    مسلمانوں سے آزاد بھارت بی جے پی کا خواب

    مسجد کے قیام کا مقصد ماضی حال اور مستقبل ( دوسری قسط)

    مسجد کے قیام کا مقصد ماضی حال اور مستقبل ( دوسری قسط)

    Trending Tags

    • Golden Globes
    • Mr. Robot
    • MotoGP 2017
    • Climate Change
    • Flat Earth
  • اہم خبریں
    • All
    • اتر پردیش
    • دہلی
    جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

    جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

    نئی دہلی میں جمعیت کا انتخابی اجلاس پُرسکون اور روحانی فضا میں منعقد ہوا

    نئی دہلی میں جمعیت کا انتخابی اجلاس پُرسکون اور روحانی فضا میں منعقد ہوا

    وقف بائی یوزر کے فیصلے پر جمعیت علمائے ہند کی یہ ہے رائے

    وقف بائی یوزر کے فیصلے پر جمعیت علمائے ہند کی یہ ہے رائے

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    جھارکھنڈ کے صوبائی انتخاب میں صدر مولانا عبد القیوم اور خازن شاہ عمیر کے بننے پر مبارک باد

    جھارکھنڈ کے صوبائی انتخاب میں صدر مولانا عبد القیوم اور خازن شاہ عمیر کے بننے پر مبارک باد

    مولانا توقیر رضا خان اور دیگر تمام گرفتار شد گان کو فی الفور رہا کیا جائےیوپی حکومت پوری ریاست کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونک رہی ہےآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

    مولانا توقیر رضا خان اور دیگر تمام گرفتار شد گان کو فی الفور رہا کیا جائےیوپی حکومت پوری ریاست کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونک رہی ہےآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

    آئی لو محمد۔۔ بٹ!!

    آئی لو محمد۔۔ بٹ!!

    صوبہ دہلی کے ضلعی جمعیتوں کے انتخابات شروع۔ ضلع شاہدرہ کا انتخاب مکمل ۔مولانا خلیل احمد متفقہ طور پر صدر منتخب

    صوبہ دہلی کے ضلعی جمعیتوں کے انتخابات شروع۔ ضلع شاہدرہ کا انتخاب مکمل ۔مولانا خلیل احمد متفقہ طور پر صدر منتخب

  • غزل
  • ترجمہ و تفسیر قرآن
    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    ترجمہ : تعریف، تقسیم اور طریقے

    ترجمہ : تعریف، تقسیم اور طریقے

    Trending Tags

    • Sillicon Valley
    • Climate Change
    • Election Results
    • Flat Earth
    • Golden Globes
    • MotoGP 2017
    • Mr. Robot
  • ہوم
  • جمعیۃ علماء ہند
  • اسلامیات
  • زبان و ادب
  • مضامین
    • All
    • دیگر مضامین
    • سرفرازاحمدقاسمی
    • محمد نظام الدین قاسمی
    • مولانا خالد سیف الله رحمانی
    ہندوستان کا ترنگا: منظر و پس منظر

    ہندوستان کا ترنگا: منظر و پس منظر

    کمپنی”گلک” میں خرید و فرخت کا شرعی حکم

    کمپنی”گلک” میں خرید و فرخت کا شرعی حکم

    اچھے برے حالات پر ہمارا طرز عمل

    اچھے برے حالات پر ہمارا طرز عمل

    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    بعثت نبوی اور ہیٹ کرائم کا خاتمہ

    بعثت نبوی اور ہیٹ کرائم کا خاتمہ

    (قسط رابع) وصالِ نبوی کے بعد ہیٹ کرائم کا دوبارہ آغاز اور اس کی عالمی توسیع

    (قسط رابع) وصالِ نبوی کے بعد ہیٹ کرائم کا دوبارہ آغاز اور اس کی عالمی توسیع

    کشمیر کا چار روزہ سفر

    کشمیر کا چار روزہ سفر

    مسلمانوں سے آزاد بھارت بی جے پی کا خواب

    مسلمانوں سے آزاد بھارت بی جے پی کا خواب

    مسجد کے قیام کا مقصد ماضی حال اور مستقبل ( دوسری قسط)

    مسجد کے قیام کا مقصد ماضی حال اور مستقبل ( دوسری قسط)

    Trending Tags

    • Golden Globes
    • Mr. Robot
    • MotoGP 2017
    • Climate Change
    • Flat Earth
  • اہم خبریں
    • All
    • اتر پردیش
    • دہلی
    جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

    جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

    نئی دہلی میں جمعیت کا انتخابی اجلاس پُرسکون اور روحانی فضا میں منعقد ہوا

    نئی دہلی میں جمعیت کا انتخابی اجلاس پُرسکون اور روحانی فضا میں منعقد ہوا

    وقف بائی یوزر کے فیصلے پر جمعیت علمائے ہند کی یہ ہے رائے

    وقف بائی یوزر کے فیصلے پر جمعیت علمائے ہند کی یہ ہے رائے

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    سری لنکا بنگلہ دیش اور نیپال،، کیا سے کیا ہوگیا!! –(تبدیلی کی لہر)

    جھارکھنڈ کے صوبائی انتخاب میں صدر مولانا عبد القیوم اور خازن شاہ عمیر کے بننے پر مبارک باد

    جھارکھنڈ کے صوبائی انتخاب میں صدر مولانا عبد القیوم اور خازن شاہ عمیر کے بننے پر مبارک باد

    مولانا توقیر رضا خان اور دیگر تمام گرفتار شد گان کو فی الفور رہا کیا جائےیوپی حکومت پوری ریاست کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونک رہی ہےآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

    مولانا توقیر رضا خان اور دیگر تمام گرفتار شد گان کو فی الفور رہا کیا جائےیوپی حکومت پوری ریاست کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونک رہی ہےآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

    آئی لو محمد۔۔ بٹ!!

    آئی لو محمد۔۔ بٹ!!

    صوبہ دہلی کے ضلعی جمعیتوں کے انتخابات شروع۔ ضلع شاہدرہ کا انتخاب مکمل ۔مولانا خلیل احمد متفقہ طور پر صدر منتخب

    صوبہ دہلی کے ضلعی جمعیتوں کے انتخابات شروع۔ ضلع شاہدرہ کا انتخاب مکمل ۔مولانا خلیل احمد متفقہ طور پر صدر منتخب

  • غزل
  • ترجمہ و تفسیر قرآن
    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    اخلاقِ نبوی کی چند جھلکیاں (۱)

    ترجمہ : تعریف، تقسیم اور طریقے

    ترجمہ : تعریف، تقسیم اور طریقے

    Trending Tags

    • Sillicon Valley
    • Climate Change
    • Election Results
    • Flat Earth
    • Golden Globes
    • MotoGP 2017
    • Mr. Robot
No Result
View All Result
Jahazi Media – Latest News, Articles & Insights
No Result
View All Result
Home اسلامیات

لڑکی ہے تو گلا کاٹ دیں کیا

by mehmoodkhan9720@gmail.com
اکتوبر 3, 2025
in اسلامیات
0
لڑکی ہے تو گلا کاٹ دیں کیا
0
SHARES
4
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

محمد یاسین جہازی

عمرہ ادا فرماکر سرور کائنات ﷺ واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ وہیں پاس حضرت علی ؓ بھی کھڑے ہیں۔ ان کے پاس جگر گوشہ رسول حضرت فاطمہ بتول ؓ بھی موجود ہیں۔ اچانک ایک بچی کی سریلی آواز کانوں میں گونجتی ہے۔

چچا…… چچا۔ حضرت علی پیچھے مڑ تے ہیں، تو کیا دیکھتے ہیں کہ سید الشہدا حضرت حمزہ ؓ کی بچی امامہ پکار رہی ہے۔ حضرت علی بچی کی طرف لپکے اور اپنے دونوں ہاتھوں سے اٹھا کر گود میں لے لیا۔ پھر اپنی بیوی کو سونپتے ہوئے کہا کہ یہ لو تمھارے چچا کی بیٹی ہے۔ وہیں قریب میں بچی کے خالو حضرت جعفر طیار ؓ بھی ہیں، وہ دعویٰ کرنے لگتے ہیں کہ یہ بچی مجھے ملنی چاہیے، کیوں کہ اس کی خالہ میرے گھر میں ہے۔ یہ منظر دیکھ کر حضرت زید ؓ خود کو روک نہیں پاتے ہیں اور وہ بھی بچی کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یا رسول اللہ یہ بچی مجھے ملنی چاہیے، کیوں کہ حضرت حمزہ میرے مذہبی بھائی تھے۔ حضرت علی ؓ بچی سے محرومی کا احساس کرتیہوئے گویا ہوتے ہیں کہ یا رسول اللہ اس بچی پر صرف میرا حق ہے، کیوں کہ وہ سب سے پہلے میری گود میں آئی ہے۔ سرور کائنات ﷺ یہ خوش کن منظر دیکھ کر مسکراتے ہیں اور پھر سب کے دعوے میں یکسانیت دیکھ کر امامہ کو اس کی خالہ کی گود میں دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ”خالہ ماں کے برابر ہوتی ہے“۔

اپنی تو دور؛ دوسروں کی بچیوں کی پرورش و پرداخت کا یہ جذبہ اور دل کش منظر ایک ایسے سماج کا ہے، جہاں لوگ لڑکیوں کو بلا اور مصیبت سمجھ کر زندہ گاڑ دیا کرتے تھے۔ لیکن نبوی تعلیم و تربیت نے ایسا انقلاب برپا کیا کہ اس وجود بلا و مصیبت کو عین وجود رحمت اور جنت میں جانے کا ذریعہ بنا دیا۔ حضرت عقبہ بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں کہ: میں نے رسول اللہ ﷺکو یہ ارشاد فرماتے سنا کہ جس شخص نے تین بیٹیوں کی پرورش کی، ان کے لیے دکھ تکلیف پرصبر کیا اور انھیں اپنے مال میں سے کپڑے پہنائے تو یہ لڑکیاں اس کے لیے دوزخ سے آڑ بن جائیں گی۔

آپ نے درج بالا سطور میں اسلامی تربیت یافتہ سماج کا ایک خوش نما منظر دیکھا۔ آئیے آپ کو تصویر کا دوسرا رخ بھی دکھاتا چلوں جو اسی سماج کے لوگ تھے؛ لیکن وہ اسلام کے دامن رحمت سے محرومی کے دور میں زندگی گذار رہے تھے۔

اسلام سے پہلے عورت کا مقام

تاریخ گواہ ہے کہ اسلام سے پہلے عورت کے وجود ہی کو شرم و عار سمجھا جاتا ہے۔ کلام پاک گواہی دے رہا ہے کہ

وَإِذَا بُشِّرَ اَحَدُہُمْ بِالْأُنْثٰی ظَلَّ وَجْہُہُ مُسْوَدًّا وَّہُوَ کَظِیْمٌ ٭ یَتَوَارٰی مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْءِ مَا بُشِّرَ بِہٖ ایُمْسِکُہُ عَلٰی ہُوْنٍ اَمْ یَدُسُّہُ فِیْ التُّرَابِ اَلاَ سَاءَ مَا یَحْکُمُوْنَ النحل: 58،59

اور جب ان میں سے کسی کو لڑکی کی خوشخبری سنائی جاتی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور دل ہی دل میں گھٹنے لگتا ہے، جو بری خبر اسے دی گئی ہے اس کی وجہ سے لوگوں سے منہ چھپائے پھرتا ہے۔ سوچتا ہے کہ کیا اس کو ذلت ورسوائی کے باوجود اپنے پاس رکھے، یا اسے زندہ در گورکردے، آہ! کیا ہی برے فیصلے کرتے ہیں۔

امام بغویؒ فرماتے ہیں کہ عرب میں یہ رواج عام تھا کہ جب کسی کے گھر میں بیٹی پیدا ہوتی اور وہ اسے زندہ باقی رکھنا چاہتا تو اسے اونی جبہ پہنا کر اونٹوں اور بکریوں کو چرانے کے لیے دور دراز بھیج دیتا۔اور اگر اسے مارنا چاہتا تو وہ جب 6 سال کی ہو جاتی تو کسی جنگل میں ایک گڑھا کھودتا، پھر گھر آ کر اپنی بیوی سے کہتا کہ اسے خوب اچھا لباس پہنا دو تاکہ وہ اسے اس کے ننھیال (یا اس کے دادا دادی) سے ملا لائے۔ پھر جب اس گڑھے تک پہنچتا تو اسے کہتا: اس گڑھے کے اندر دیکھو، چنانچہ وہ اسے دیکھنے کے لیے جھکتی تو یہ اسے پیچھے سے دھکا دے دیتا وہ اس میں گر جاتی اور یہ اس کے اوپر مٹی ڈال دیتا۔(معالم التنزیل: ج 5 ص 25)

ایک شخص کاشانہ نبوی پر حاضر ہوکر عرض کرتا ہے کہ یا رسول اللہ! ﷺ ہم لوگ جاہلیت والے تھے۔ بتوں کی پوجا کرتے تھے اور اولاد کو مارڈالتے تھے۔ میری ایک لڑکی تھی۔ وہ کچھ بڑی ہوئی، تو جب میں آواز دیتا تھا، تو وہ میری بات سن کر دوڑی چلی آتی تھی۔ میرے ساتھ ہنستی کھیلتی تھی۔ وہ بچی مجھ سے بہت زیادہ مانوس ہوگئی تھی اور مجھے بھی اس سے کچھ محبت ہوگئی تھی۔ لیکن جاہلی عقیدے کی بنیاد پر میں اسے باعث عار سمجھنے لگا۔ ایک دن کی بات ہے کہ میں نے اسے بلایا وہ میری آواز پر خوشی خوشی دوڑی چلی آئی۔ میں آگے بڑھا، وہ میرے پیچھے پیچھے آنے لگی۔ میرے گھر کے قریب ایک کنواں تھا، میں وہاں پہنچا، میری بچی بھی میرے پیچھے پیچھے وہاں پہنچی۔ میں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور اٹھا کر کنویں میں پھینک دیا۔ وہ چیختی رہی، چلاتی رہی، مجھے ابو ابو کہہ کر پکارتی رہی اور یہی اس کی زندگی کی آخری آواز تھی، لیکن میں نے ایک بھی نہ سنی اور اسے چیختے چلاتے ڈوب کر مرنے کے لیے چھوڑ دیا اور بالآخر تھوڑی دیر کے بعد یہ ننھی سے معصوم آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی۔

رحمت کونین اس پر درد افسانہ کو سن کر آنسو ضبط نہ کرسکیاور روتے روتے یہ حالت ہوگئی کہ ریش مبارک آنسووں سے تر ہوگئی۔ اس کے باوجود نبی اکرم ﷺ نے ان سے دوبارہ کہا کہ میاں! اپنا قصہ پھر سے سناؤ۔سرور کائنات بار بار اس قصے کو سنتے رہے اور روتے رہے۔ (سنن دارمی، المقدمہ، باب ماکان علیہ الناس قبل مبعث النبی ﷺ من الجھل والضلالۃ۔)

قبیلہ بنو تمیم کا سردار حضرت قیس بن عاصم التیمی رضی اللہ عنہ خدمت نبوی میں حاضر ہوتے ہیں۔ اور عرض کرتے ہیں یا رسول اللہ ﷺ!میں نے زمانہ جاہلیت میں آٹھ لڑکیاں زندہ دفن کی ہیں۔

اسلا م سے پہلے، دوسرے تمام مذاہب و سماج میں والدین کو اپنی اولاد پر لا محدود اختیارات و حقوق حاصل تھے، لیکن اولاد کا والدین پر کوئی حق نہیں تھا، کیوں کہ یہ باپ کی عظمت کے خلاف سمجھا جاتا تھا۔ عرب کے سفاکانہ مراسم میں بے رحمی سے بچیوں کو زندہ دفن کردینے کے پیچھے جہاں یہ عقیدہ تھا، وہیں درج ذیل وجوہات بھی تھیں:

(۱) اپنی دیوی دیوتاؤں کی خوشنودی کے لیے بچوں کی قربانی دے دیا کرتے تھے۔ (موطا امام مالک، کتاب النذور،باب مالایجوز من النذور فی معصیۃ اللہ،)یہ رسم اہل عرب کے علاوہ رومۃ الکبریٰ کے متمدن قوموں اور ہندستان میں راجبوپتوں میں بکثرت پایا جاتا تھا۔ جو شادی وغیرہ کی عار کی وجہ سے عام حالات میں، بیوہ ہونے کی صورت میں ستی کی شکل میں اور جنگ وغیرہ کے حالات میں جوہر کی صورت میں لڑکیوں کو مار ڈالتے تھے۔

(۲) فقرو فاقہ کا ڈر۔ وہ سمجھتے تھے کہ اولاد ہوگی، تو اس کے کھانے پینے کا خرچ اٹھانا پڑے گا، اس لیے ان کے خون سے اپنا ہاتھ رنگ کر اس سے چھٹکارا پا لیتے تھے۔

(۳) لڑکیوں کو زندہ دفن کردینا۔ اہل عرب کا عقیدہ تھا کہ لڑکیاں شرم و عار کی باعث ہیں، اس لیے جب لڑکی پیدا ہوتی تھی، تو باپ کو سخت رنج ہوتا تھا اور لوگ لڑکیوں کے وجود کو بلا اور مصیبت سمجھتے تھے،لیکن اسلام نے ان تمام نظریات کے خلاف اولاد کے بھی حقوق متعین کیے اور دنیائے انسانیت کو تعلیم دیتے ہوئے بتایا کہ جب اللہ تعالیٰ نے اس کو اس بچے کی زندگی کا ذریعہ بنایا ہے، تو اس کے نقش زندگی کو مٹانے کی کوشش کرنا جرم عظیم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام میں عزل اور اسقاط حمل کو حرام قرار دیا گیا ہے اور لڑکی کے وجود کو مصیبت و عار کے بجائے رحمت ٹھہرایا ہے۔ چنانچہ ارشاد نبوی ہے کہ جو کوئی ان لڑکیوں میں سے کسی لڑکی کی مصیبت میں مبتلا ہواور پھر اس کے ساتھ مہرو محبت کا معاملہ کرے، تو وہ لڑکی اسے دوزخ کے عذاب سے بچا لے گی۔ اور وہ اس کے اور دوزخ کے درمیان پردہ بن جائے گی۔ (بخاری، کتاب الادب، باب رحمۃ الولد)

اور یہ کس قدر حیرت انگیز تھا کہ عورتیں خود اپنی بیٹیوں کو قتل کرنے کے لیے خوشی خوشی مردوں کے حوالے کردیا کرتی تھیں، اس لیے نبی اکرم ﷺ نے صلح حدیبیہ، فتح مکہ، عید کے اجتماع میں اور انفرادی ملاقاتوں کی جب بھی عورتوں سے بیعت لیا کہ تو ان سے اقرار کرایا کہ وہ اپنی اولاد کو قتل نہیں کریں گی۔

”ان تمام تدبیروں کے علاوہ قرآن پاک کی ایک مختصر سی آیت نے عرب کی ان تمام قساوتوں، ان تمام سنگ دلیوں اور ان تمام سفاکیوں کو مٹانے میں وہ کام کیا، جو دنیا کی بڑی بڑی تصنیفات نہیں کرسکتی تھیں۔ قیامت کی عدالت گاہ قائم ہے، مجرم اپنی اپنی جگہ کھڑے ہیں، غضب الٰہی کا آفتاب اپنی پوری تمازت پر ہے، دانائے غیب قاضی اپنی معدلت کی کرسی پر ہے، اعمال نامے شہادت میں پیش ہیں کہ ایک طرف سے ننھی ننھی معصوم بے زبان ہستیاں خون سے رنگین کپڑوں میں آکر کھڑی ہوجاتی ہیں، شہنشاہ قہار کی طرف سے سوال ہوتا ہے، ائے ننھی معصوم جانو! تم کس جرم میں ماری گئیں؟

وَاِذَا الْمَوْؤُودَۃُ سُءِلَتْ۔ بِاَیِّ ذَنبٍ قُتِلَتْ۔(سورۃ، آیات 8، 9)

”یاد کرو جب (قیامت میں) زندہ دفن ہونے والی لڑکی سے پوچھا جائے گا کہ تم کس جرم میں ماری گئی۔“(سیرۃ النبی جلد ۶، ۴۵۳)

آج اپنے سماج کے رویے پر غور کیجیے، تو آپ بے ساختہ یہی کہیں گے کہ ہمارا معاشرہ پھر دور جاہلیت کے نقش قدم کا اسیر ہوچکا ہے۔ بیٹیوں کے بارے میں جہالت و جاہلیت کے عقیدے دوبارہ جاگ اٹھے ہیں، نئے نئے طریقوں سے لڑکیوں کو زندگی سے محروم کیا جارہا ہے۔ پہلے صرف والدین ہی اپنی بچیوں کو مارتے تھے، آج والدین کے ساتھ ساتھ پورا معاشرہ لڑکیوں کے وجود کا متنفر ہوچکا ہے۔ایک طرف جہاں والدین نقش زندگی ہی مٹادینے کے درپے ہیں، تو وہیں دوسری طرف سماج، جہیز اور دوسری کمر توڑ رسم و رواج کے ذریعہ انھیں یہ احساس کرایا جارہا ہے کہ تمھارا وجود ایک بوجھ ہے، تم ایک بزنس پوائنٹ ہواور بنام محبت تجارت کا سب سے خوب صورت ذریعہ ہو۔ سماج کی ایسی ذہنیت کو دیکھ کر لڑکیاں بھی احساس مظلومیت کی شکار ہوچکی ہیں، وہ خود کو والدین کے لیے مصیبت اور بوجھ سمجھ کر زندہ لاش بنتی جارہی ہیں، جس کی وجہ سے وہ خود کو تجارت کا مرکز بناکر اپنی چادر نسوانیت کو تار تار کرنے پر مجبور ہورہی ہیں۔ یہاں پر سوچنے کا مقام یہ ہے کہ ان سب کا ذمہ دار کون ہے۔۔۔ لڑکی ہونا۔۔۔۔ معاشرہ کا جاہلانہ و انسانیت سوز طرز عمل، یا پھر دین فطرت سے بغاوت۔۔۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس وجود رحمت کی قدر و پرورش کرنے کی توفیق ارزانی کرے۔ آمین۔

mehmoodkhan9720@gmail.com

mehmoodkhan9720@gmail.com

Next Post
پاکستان کے متعلق حضرت مولانا شاہ عطاء اللہ بخاری ؒ کی پوری ہوتی پیشین گوئیاں

پاکستان کے متعلق حضرت مولانا شاہ عطاء اللہ بخاری ؒ کی پوری ہوتی پیشین گوئیاں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Recommended

مسجد کے قیام کا مقصد ماضی حال اور مستقبل ( دوسری قسط)

مسجد کے قیام کا مقصد ماضی حال اور مستقبل ( دوسری قسط)

2 دن ago
جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

10 گھنٹے ago

Popular News

  • جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

    جمعیۃعلماء چاندنی چوک کا انتخاب بحسن و خوبی مکمل

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • نئی دہلی میں جمعیت کا انتخابی اجلاس پُرسکون اور روحانی فضا میں منعقد ہوا

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • ہندوستان کا ترنگا: منظر و پس منظر

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • کمپنی”گلک” میں خرید و فرخت کا شرعی حکم

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • اچھے برے حالات پر ہمارا طرز عمل

    0 shares
    Share 0 Tweet 0

Connect with us

Newsletter

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetuer adipiscing elit. Aenean commodo ligula eget dolor.
SUBSCRIBE

Category

  • اتر پردیش
  • اسلامیات
  • اہم خبریں
  • ترجمہ و تفسیر قرآن
  • جمعیۃ علماء ہند
  • دہلی
  • دیگر مضامین
  • زبان و ادب
  • سرفرازاحمدقاسمی
  • غزل
  • قومی و بین الاقوامی
  • محمد نظام الدین قاسمی
  • مضامین
  • مولانا خالد سیف الله رحمانی

Site Links

  • لاگ ان کریں
  • Entries feed
  • Comments feed
  • WordPress.org

ہمارے بارے میں

جہازی میڈیا باشعور افراد کی ایک ایسی تحریک ہے، جو ملت اسلامیہ کی نشاۃ ثانیہ کے لیے اپنی فکری و عملی خدمات پیش کرنے کے لیے عہدبند ہوتے ہیں۔ اس لیے ہر وہ شخص اس تحریک کا ممبر بن سکتا ہے، جو اس نظریہ و مقصد سے اتفاق رکھتا ہے۔

  • پرائیویسی پالیسی
  • رابطہ
  • شیئرنگ کے بارے میں
  • قوائد و ضوابط
  • کاپی رائٹس
  • کتابیں
  • ہمارے بارے میں
  • ہوم

© 2025 Jahazi Media Designed by Mehmood Khan 9720936030.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • ہوم
  • اسلامیات
  • زبان و ادب
  • جمعیۃ علماء ہند
  • غزل
  • قومی و بین الاقوامی
  • اہم خبریں
  • دہلی
  • اتر پردیش
  • کرناٹک
  • مہاراشٹر
  • محمد نظام الدین قاسمی
  • مضامین
  • سرفرازاحمدقاسمی
  • ترجمہ و تفسیر قرآن
  • دیگر مضامین
  • Food

© 2025 Jahazi Media Designed by Mehmood Khan 9720936030.