مضامین

قیمتی باتیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم از حضرت مولانا حافظ محمد ھارون الرشید صاحب رحمة اللہ علیہ سابق استاد مدرسہ بیت العلوم سرائےمیر اعظم گڑھ یوپی

الحمد للہ وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفیٰ
اما بعد
فاعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماکان اللہ لیعذبھم وانت فیھم وماکان اللہ معذبھم وھم یستغفرون
اللہ جل شانہ نے ہر چیز کے اندر ایک تاثیر پیدا کی ہے، بہت سی چیزوں کی تاثیر ہماری طبیعت پر رہبری کرتی ہے، جان لیتی ہیں اور بہت سی چیزیں ایسی ہیں کہ اس میں ہماری طبیعت رہبری نہیں کر سکتی اس کے لیے اللہ تعالی نے پیغمبروں کا سلسلہ مقرر فرما دیا ان کو کتابوں اور وحی غیر متلو کے ذریعہ بتاتے ہیں کہ اس میں ایمان کی خاصیت بیان کرتے ہیں دوسری عبادات کی تاثیر بتاتے ہیں کہ فلاں کام کا یہ اثر ہے اور فلاں کا یہ ۔تو اللہ جل شانہ نےعمل کی خاصیت بیان فرمائی ہے اس کے علاوہ مختلف مقامات میں بیان فرمایا وماکان اللہ لیعذبھم وانت فیھم
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرماتے ہیں کہ آپ لوگوں میں موجود رہیں اور ان میں ان لوگوں کو ہلاک کر دو ں ایسا نہ کروں گا آپ کی ذات پاک لوگوں پر عذاب بھیجنے سے لوگوں کو ہلاک کرنے سے مانع ہے ۔ایک خاصیت یہ بیان فرمائی کہ رسول جہاں ہو ں اتنے محبوب ہیں کہ اپنی محبت اور اپنی رحمت کاانہیں مجسمہ بنایاگیا ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی رحمت اللہ کی محبت اللہ کے علم کے مجسمہ ہیں۔ اسی لیے حضور صلی علیہ وسلم کی شان میں بھی فرمایا رحمة اللعالمین۔ اللہ جل شانہٗ رسول کی شان میں فرماتے ہیں ایک تو رسول کی شان اتنی عظمت والی کہ جہاں آپ وہاں اللہ کی رحمت بہت بدقسمت ہیں وہ جن کے دلوں سے رسول کی عظمت نکل جائے۔ خوش نصیب ہیں وہ جن کے دلوں میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت موجود ہے اسی لئے اس صدی کے سارے بزرگ اس کی خصوصیت سے تلقین کرتے ہیں کہ یہ دور فتنوں کی کثرت کا ہے دینی فتنے بڑھ رہے ہیں دنیاوی مسائل بڑھتے جا رہے ہیں جو فتن سےبچنا چاہیں ان کو درود شریف کی کثرت کرنی چاہیے یوں تو پہلے سے کہتے چلے آئے مگر اس زمانے میں خصوصیت سے فرمارہے ہیں کیونکہ دن بدن فتنے تیزی سے بڑھ رہے ہیں دنیاوی فتنے تو سن رہے ہیں کہیں تو ہوائی جہاز جل گیا کہیں گاڑی ٹکڑا گٸی ہیں سیلاب آیا کہیں زلزلہ آیا یہ روز کا قصہ بن گیا ہے پہلے کہیں سننے میں آتا تھا چونکہ اللہ جل شانہ فرماتے ہیں کہ ہاں جس قوم میں آپ رہیں گے ان کو عذاب نہ کرے گا تو آج اچھا نسخہ یہ ملا ہے کہ رسول کی جتنی محبت دل میں بیٹھاٸی جاسکے ضرور بیٹھا ٸیں اور اس کا واحد ذریعہ درود ہے جتنا پڑھ سکیں چلتے پھرتے لیٹے بیٹھے وضو سے یا بے وضوٕ سے پڑھتے رہیں حضور نے درود پڑھنے کو کہا ہے خاص طور سے جمعہ کے دن حضور نے فرمایا تھا کہ میرے اوپر درود پڑھا کرنا میرے پاس پہنچایا جائے گا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین نے کہا کہ آپ تو مٹی ہو چکے ہوں گے فرمایا کہ ان اللہ حرم علی الارض ان تاکل اجساد الانبیاء اللہ جل شانہ نے حرام رکھا ہے زمین پر وہ انبیاء کے اجسام کو کھانہیں سکتی دوسری جگہ فرماتے ہیں کہ نبی اللہ حی یرزق اللہ کانبی زندہ رہتا ہے رزق دیا جاتا ہے مگر رزق سے رزق حیوان مراد نہیں روح حیوانی تو سب کی فنإ ہوجاتی ہے روح انسانی ایمانی مراد ہے اور وہ فنإ نہیں ہوتی
کل نفس ذاٸقة الموت سے اگر شبہ ہوجاۓ تو ٹھیک ہے غیر اللہ جتنے ہیں سب کومرناہے یہاں تک کہ انک میة وانھم میتون کی تصریح ہے توروح حیوانی کی فنإ کانام موت ہے
موت روح ایمانی کے لحاظ سے نہیں آوے گی انبیاء کی روح ایمانی اتنی قوی ہوتی ہے کہ ان کو اللہ کے کسی صفت کے انکار کاوسوسہ بھی نہیں آتا پھر حضور کی روح ایمانی کا کیا کہنا اسی طرح شہید چونکہ انہوں نے بھی اپنی جان اللہ جل شانہ کے حوالہ کردی اسی لیے اللہ نے ان کو زندہ کر دیا روح ایمانی سے زندہ کرتے ہیں جو اللہ کے مقبول شھدإ ہیں ان کا بدن بھی نہیں سڑتا
کتبہ محمد مامون رشید رشیدی خادم التدریس استاد شعبہ تجوید و قرأت مدرسہ طیب المدارس پریہار بن حضرت مولانا حافظ ہارون رشید صاحب المظاہری رحمۃ اللہ علیہ سابق استاد مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ یوپی
رابطہ نمبر :9162111430

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close