اسلامیات

صحابہ ء کرام جیسا ایمان ہونا ضروری ہے

افادات :عارف باللہ حضرت مولانا محمد عرفان صاحب مظاہری دامت برکاتہم گڈا جھارکھنڈ

آخرت میں کامیابی صرف ان لوگوں کے لئے ہے جو ایمان والے ہیں، جو ایمان والے نہیں ان کے لئے آخرت میں ناکامی ہی ناکامی ہے، ایمان والوں کے لئے اللہ کی جانب سے جن انعامات کا وعدہ ہے ان کا حاصل یہ ہے کہ سکون، راحت، آرام اور خوشی کا جو بھی سامان تصور میں آ سکتا ہے وہاں ان کو وہ سب حاصل ہوگا اور ایمان نہ لانے والوں کے لئے اللہ کی جانب سے جو وعیدیں آئی ہیں ان سب کا حاصل یہ ہے کہ سخت سے سخت تکلیف اور مشقت کی جو بھی شکلیں ہو سکتی ہیں ان سے کہیں زیادہ سزا ان کو ہمیشہ ہمیش بھگتنی پڑے گی . اب سوال یہ ہے کہ ایمان ہونے کی شکل میں اتنے بڑے وعدے ہیں تو کس طرح کا ایمان مطلوب ہے، اس ایمان کا معیار اور اس کی کیفیت کیسی ہونی چاہیے.

اللہ تعالیٰ نے فرمایا *(و اذا قیل لھم آمنوا کما آمن الناس قالوا ا نؤمن کما آمن السفھاء، الا انھم ھم السفھاء و لکن لا یعلمون (سورہ البقرۃ)* جب ان سے یعنی منافقین سے یہ کہا جاتا ہے کہ اس طرح ایمان لاؤ جس طرح یہ لوگ یعنی صحابہ کرام ایمان لاءے تو یہ کہتے ہیں کہ کیا ہم اس طرح ایمان لائیں جس طرح یہ بے وقوف لوگ ایمان لاءے، بلاشبہ یہی لوگ بے وقوف ہیں لیکن یہ لوگ اس بات کو جانتے نہیں.

اس آیت سے دو باتیں معلوم ہوئیں ایک تو یہ کہ بندوں سے وہ ایمان مطلوب ہے جو صحابہ کرام کا تھا، جب صحابہ کرام کی طرح ایمان ہوگا تبھی اس پر راہ یاب اور کامیاب ہونے کا سرٹیفکیٹ اللہ کی جانب سے عطا ہوگا. اور صحابہ کرام کو وہ ایمان حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی صحبت کی وجہ سے حاصل ہوئی. اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایمان کی وہ کیفیت حاصل کرنے کے لئے صحابہ کرام کی طرح ایمان رکھنے والے اولیاء کرام کی صحبت ضروری ہے محض کتاب یا وعظ سے ایمان کی وہ کیفیت حاصل نہیں ہو سکتی.

دوسری بات یہ کہ اللہ تعالیٰ نے جن لوگوں کو بے وقوف بتایا ہمیں بھی ان کو بے وقوف سمجھنا ضروری ہے اور جن کو عقلمند کہا ان کو عقلمند سمجھنا ضروری ہے، اللہ تعالیٰ نے مذکورہ آیت میں منافقین کے بارے میں کہا کہ یہی لوگ بے وقوف ہیں اور ان میں زیادہ تر یہودی تھے لہذا آج ان کو سب سے زیادہ عقلمند تصور کرنا لا علمی کی دلیل ہے، اور اللہ تعالیٰ نے ذکر کرنے والوں کو عقلمند کہا ہے لہذا ان کو بے وقوف سمجھنا اپنی حماقت کی دلیل ہے.

اللہ تعالیٰ ہمیں صحابہ جیسا ایمان نصیب فرمائے اور اولیاء کرام کی صحبت سے استفادہ کی توفیق مرحمت فرماءے آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button
Close