اہم خبریں

واٹس ایپ کی بدلتی پرائیویسی پالیسی ہر شخص کے لیے انتہائی خطرناک

7 جنوری 2021 کو واٹس ایپ نے پرائیویسی پالیسی کو بدلتے ہوئے واٹس ایپ استعمال کرنے کے لیے یہ شرط لگا دی ہے کہ ہم آپ کے ڈیٹا کو فیس بک اور دیگر سوشل نیٹ ورکوں پر استعمال کریں گے اور ہم کسی کو بیچ بھی سکتے ہیں۔ اگر آپ اس سے اتفاق نہیں رکھتے ہیں، تو آپ واٹس ایپ کا استعمال چھوڑ سکتے ہیں۔ اور یہ 8 فروری تک آپ منظور نہیں کرتے ہیں تو آپ کا واٹس ایپ اکاونٹ خود بخود بند ہوجائے گا۔
یہ دراصل واٹس ایپ کی ڈیجیٹل دادا گری ہے، جو ہر انسان کی ذاتی آزادی اور تحفظ کے لیے بنائے گئے پرائیویسی پالیسی قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ اس سے جہاں انسان کی ذاتی معلومات کے پبلک ہونے کا شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے، وہیں بینک کی تفصیلات ، آئی پی ایڈریس اور دیگر اہم چیزوں کو چرا کر آپ کے بینک کے پیسے بھی چرا سکتا ہے اور آپ کے فون اور کمپیوٹر کے ڈیٹا کو اسٹور کرکے مونی ٹائز کرسکتا ہے۔
معلومات کے لیے عرض کردوں کہ 2008 کے گلوبل معاشی کرائیسیس کے بعد بٹکوئئین اور دیگر کرپٹو کرنسی کی بڑھتی مقبولیت کے پیش نظر فیس بک بھی اپنی کرپٹو کرنسی لبرا کے نام سے لانچ کرنے جارہا ہے، جس کا بنیادی مقصد فیس بک کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعہ پوری دنیا میں لبرا سے خریدو فروخت اور دیگر ٹرانزیکشن کو فروغ دے کر اپنی کرپٹو کرنسی کا رواج دینا ہے۔
ماہرین قانون کے مطابق واٹس ایپ کا یہ اقدام جہاں ہر شہری کی ذاتی آزادی کے خلاف ہے، وہیں ملک کے تحفظ اور سلامتی کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ گرچہ سرکار نے اس کے خلاف پہلے سے قانون بنا رکھے ہیں ، لیکن غیر ملکی کمپنیوں کی ان شرائط کے خلاف کڑا قدم نہ اٹھانے کی وجہ سے واٹس ایپ جیسی کمپنیوں کی دادا گیری بڑھتی جارہی ہے۔
جہازی میڈیا رواں حکومت سے شدید مطالبہ کرتا ہے کہ واٹس ایپ کے اس اقدام کے خلاف کڑا فیصلہ لے یا پھر واٹس ایپ پر پابندی لگائے۔
اسی طرح قارئین کو مشورہ دیتا ہے کہ اگر اس طرح کا کوئی خطرہ نظر آئے، تو واٹس ایپ کو فورا بند کردیں اور اس کے متبادل کے طور پر ٹیلی گرام اور دیگر سوشل نیٹ ورک کا استعمال کرسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close