مضامین

….. اس حال میں کہیں مر نہ جاؤں….

شرم و حیا ! شریعت اسلامیہ میں شرم و حیا کی بڑی فضیلت و خصوصیت وارد ہوئی ہے ، اور حیا کو ایمان کا ایک جز بھی کہا گیا ہے حیا اخلاق کی اعلی خوبیوں اور گناہوں کے خطرناک نتائج کو بندش کرنے والی ہے.دور جدید کی ٹیکنالوجی نے جہاں احساس مروت کو کچلا ہے وہی پر حیا کی قدروں کو بھی پیر تلے روندا ہے…
لیکن جس برق رفتاری کے ساتھ دنیا ترقی کے منازل طے کرتی ہوئ نظر آرہی ہے اس میں نئے ایجادات میں سے ایک ایجاد کردہ موبائل فون کا بھی سب سے اہم رول رہا ہے ،وہی آج موبائل طوق سلاسل بن گیا ہے برائ کے فروغ میں سدا لذراع صفت سے متصف ہوتا نظر آرہا ہے
یقین نہ آئے تو ذرا ہوش کے ناخن لیجئے بنظر غائر سے معاینہ و مناقشہ کیجئے تو یہ بات آ شکارا ہو جائگی کہ بلاشبہ موبائل ہر کس وناکس کے جسم کا ایک حصہ بنا ہوا ہے ، موبائل کو سینے سے چپکائے رکھتا ہے ،سوتے وقت تکیہ کے نیچے پیار سے رکھتا ہے کہ کہی بے ادبی موبائل کی نہ ہو جائے ، اسی پیار و دلار کی خاطر کتنوں اپاہچ کے مسندوں پر بیٹھا ہوا ہے، کیونکہ جان چلی جائے ہاتھ پیر ٹوٹ پھوٹ جائے پر موبائل کا کچھ نہ ہو …
اس میں کوئ شک نہیں کہ موبائل فون کے بے شمار فوائد ہیں لیکن اسکے برے استعمال سے مضر و نقصانات کا بھی کیا کہنا!! بم بارود کے مانند لوگوں کو چھلنی چھلنی ، اندر سے کھوکھلا پن ، رشتے داری میں رکاوٹ کا موجب بنتا ہوا جا رہا ہے ،
یقین نہ آئے تو موبائل کے تازہ ترین فتنوں پر نظر مرکوز کیجئے اور اسکے صورتحال کی سنگینی پر کف افسوس ملئے اس کے خیر اب بیک فٹ پر جا چکے ہیں ، احوال و ظروف ہمارا منہ چڑا رہے ہیں ، موبائل مجسم خیر نہیں بلکہ چلتا پھرتا ایک شر و مضر کا چھاوں بن چکا ہے جو ہمارے ساتھ پیش پیش رہتا ہے اور ٩٠ فیصد لوگ آج موبائل کے غلط استعمال میں فحاشی کے گندے پانی میں ڈبکی لگا رہا ہے غوطہ زنی کر رہا ہے اور یہودی کی سازش کو Follow کرکے اپنے آپ کو جہنم کے لقمئہ اجل بنا رہا ہے..
شاطر یہودی کے پھینکے ہوئے جال میں آج اس قدر لوگ جکڑے ہوئے ہیں کہ اس کا تصور حاشیہ خیال میں بھی نہیں آتا ہے کہ نہ چھوٹوں ، بڑوں میں کوئ فرق غلط ویب سائٹ کا وزٹ کرتے ہیں یعنی پورن ویڈیو میں مگن رہتے ہیں، اس قماش کے لوگ ہمہ وقت اکیلے رہنا چاہتے ہیں اندھیری راتوں کا انتظار کرتے ہیں دنیا سے چھپ کے دو پل کا مزہ حاصل کرنے کے لئے بد فعلی مشت زنی کا شکار بن جاتے ہیں اور اپنے ہاتھوں سے زنا کا مرتکب کرتے ہیں ایسے لوگ جن کو مشت زنی کی لت لگ جاتی دنیا کے سکوں و چین سے عاری و خالی ہوتے ہیں زندگی جہنم کی سی بن جاتی ہے..
اور اسی پورن ویڈیو کی وجہ سے سماج میں گھناونے واقعات رونما ہو رہے ہیں، جسے دیکھ کر شیطان بھی شرما جائے ، کم سن بچیوں کے ساتھ درندگی، عصمت حوا کی ارزانی ، اخبارات کی سرخیاں بن رہی! ایک medical research کے مطابق ٢٠ فیصد عورتیں کورٹ میں اپنے شوہر کےخلاف مقدمہ پیش کرتی ہے کیوں کہ انکے ساتھ living relationship رشتہ صحیح نہیں پایا جاتا ہے اس کا سبب پورن ویڈیو کو دیکھ کر اپنے ہاتھوں عضو تناسل کو نکارہ کر لیا ہے اور شادی سے پہلے ہی گھر آبادی کر لینا یعنی مشت زنی کرکے سکوں حاصل کرنا ، اور اپنے آپ کو بے مردگی کا شکار ہو جانا ، اس کے ساتھ اور کئ نقصان بھی ہے اور جسمانی نقصان کہ سر کا بال جھرنا، تھکاوٹ محسوس ہونا ، کمزوریوں میں مزید اضافہ ہونا ، دماغی توازن پر برا اثر پڑنا ، آنکھ کا لال پیلا ہونا ، اور ہمہ وقت Depression کے گولی جیب میں اور دانت میں رکھنا ، اور راحت و سکوں کے ساتھ اللہ کا رحم و کرم سے اپنے آپ کو جدا کر لینے کے مانند ہیں …
حالانکہ اس قماش کے لوگوں کے لئے دنیا میں بھی بربادی آخرت میں بھی نا مرادی دونوں جہاں ذلیل و خوار میں ہوں گے .. اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا کہ کچھ لوگ دن میں اللہ کی عبادت کریں گے اور راتوں میں اللہ تعالی کی حرمتوں کو پامال کریں گے.
دل و دماغ کی کھڑکیوں کو کھول کر غور کریں آج ہم میں سے کتنے ایسے لوگ ہیں جو راتوں میں تنہاہی کی خیانتوں سے بالا تر ہیں ، کتنے ایسے لوگ ہیں جو گناہوں پر کف افسوس ہاتھ ملتا ہے ، یا خدا کہیں اسی بد فعلی حال میں مر نہ جاؤں ،، موت کے فرشتہ روح قبض کرنے کے لئے آ نہ جائے،، تو ہم کیا جواب دیں گے ..
اور یہ حقیقت پر مبنی ہیکہ اس میں نوجواں ، بوڑھے ، بچے ایسی بدنام زمانہ سائٹس کا سراغ لگا لیتے ہیں اور بچے اپنا بچپنا و معصومیت کو کھو بیٹھتے ہیں ، دن رات دل و دماغ کی فضا کو آلودہ کرتے ہیں!! کسی شاعر نے کیا خوب کہا !!
موبائل فون کی وجہ سے فصل جلدی پک گئ
شہر میں میرے ، کوئ بچہ اب بچہ نہیں …رہا!!

اور سب اس بدبودار مکھیوں کی طرح گھناؤنے سائٹس پر بھن بھن کرتے رہتے ہیں ہمیشہ خلوتوں کی متلاشی ہوتے ہیں .. اللہ ہم سبھوں کو اس قبیح بد فعلی سے بچا اور توبہ کرنے کی توفیق دے اور اسکے قریب تک جانے سے بچائے آمین…

تحریر …. یعقوب مصطفی
موبائل….. 620446872

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close