مضامین

ایک درخشاں ستارہ ہمیشہ کےلیے غروب ہوگیا

بقلم:انعام الحق قاسمی ناظم لائبریری دارالعلوم وقف دیوبند

حضرت الاستاذ کے چھوڑ جانے کی اطلاع نے دل ودماغ کی وہ حالت کردی ہے جس کو بیان کرنا مشکل ہے۔فاضل دارالعلوم دیوبند ،سابق معاون مدیر پندرہ روزہ ’’الداعی‘‘دارالعلوم دیوبند اورسابق استاذ حدیث دارالعلوم وقف دیوبند،ماہر ادیب وانشاپرداز ،کہنہ مشق قلم کار،درجنوں کتابوں کے مصنف ،ہزاروں علماکے استاذ ،مشفق ومربی ،محقق عالم دین ،حضرت مولانا مفتی محمد اسلام صاحب قاسمی رحمۃ اللہ علیہ 26/ذی القعدہ 1444ھ مطابق 16/جون 2023ء بروز جمعہ صبح ساڑھے آٹھ بجے اس دنیاء رنگ وبوکی تقریباًبہتر بہاریں گزارکر طویل علالت کے بعد داعیٔ اجل کو لبیک کہتے ہو ئے دارفناسے دارالبقا کی طرف محو سفر ہوگئے ۔اناللہ واناالیہ راجعون
ولادت :۱۶فروری۱۹۵۴ءبمقام راجہ بھٹیاضلع جامتاڑا(دمکا)جھارکھنڈمیں ہوئی۔نام محمداسلام رکھاگیا۔
تعلیم کاآغاز:آپ نےابتدائی دینیات اور فارسی کی بنیادی کتابیں اپنے نانیہال (موضع بھٹرا،دمکا،جھارکھنڈ) جوتقریباًگاؤں سےبیس کلومیٹردور واقع ہے۔جناب مولوی حاجی لقمان صاحب سےپڑھی۔ ۱۹۶۲ء میں جامعہ حسینیہ گریڈیہہ جھارکھنڈمیں عربی اول کی جماعت میں داخل ہوئے۔چارسال اسی ادارے میں تعلیم حاصل کی،اس کے بعد مدرسہ اشرف المدارس کُلٹی ضلع بردوان(بنگال)میں داخل ہوئے،ایک سال یہاں مقیم رہے،۱۹۶۷ءمیں مظاہر علوم سہارنپورمیں شرح جامی کی جماعت میں داخل ہوئےاورایک سال پورے کیے۔
اساتذۂ مظاہرعلوم:امام النحوعلامہ صدیق کشمیریؒ،حضرت مولانا محمد ظریف سہارنپوریؒ، حضرت مفتی عبدالقیوم رائے پوری اور حضرت مولانا محمد اللہ صاحب جیسےماہر فن ،فضل وکمال شخصیات سے شرف تلمذحاصل ہیں ۔
۱۳۸۸ ھ مطابق۱۹۶۸ء میں دارالعلوم دیوبندکےسال پنجم میں داخل ہوئےاور۱۳۹۱ھ مطابق۱۹۷۱ءمیں سندفضیلت حاصل کی۔اس کےبعدچار سال تکمیلات(تکمیل ادب عربی،شعبۂ خوش خطی،تکمیل افتاء) کی مختلف جماعتوں میں داخل رہیں۔تفصیلات کےلیے’’میرےاساتذہ،میری درسگاہ ہیں۔ درخشاں ستارے‘‘دیکھیں۔اس دورانیے میں علی گڑھ سے ادیب کامل کا امتحان دیا ،اور آگرہ یونیورسٹی سے ایم اے کے امتحانات میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کی۔ملازمت :۱۹۷۶ء میںدارالعلوم دیوبند میں پندرہ روزہ الداعی میں معاون مدیرمقررہوئےمارچ۱۹۸۲ء تک خدمت انجام دیتے رہے
تدریسی خدمات:۱۹۸۲ءسے دارالعلوم وقف دیوبند میں بحیثیت مدرس عربی ادب وحدیث مقررہوگئے۔آپ نے درس نظامی کی اکثروبیش ترکتابیں پڑھائیں۔موصوف کی کتاب’’درخشاں ستارے‘‘سےاقتباس ملاحظہ فرمائیں:بحمد اللہ دارالعلوم وقف دیوبند میں گذشتہ چالیس سالوں سے درس وتدریس کی خدمت انجام دینے کا شرف حاصل ہے،اور میری خوش نصیبی ہے کہ اس درسگاہ میں ادب وفقہ واصول فقہ کی کتابوں کے علاوہ دورۂ حدیث کی تقریباًتمام کتابیں پڑھانے کا موقع ملا،بشمول مسلم شریف (بائیس سالوںسے)اور بخاری شریف جلد اول کے چندپارے۔
اساتذۂ دورۂ حدیث:بخاری شریف جلد اول حضرت مولانافخرالدین مرادآبادیؒسے،بخاری شریف جلدثانی حضرت مفتی محمودحسن گنگوہیؒسے،مسلم شریف حضرت مولانا شریف حسن دیوبندیؒسے، ترمذی شریف بشمول شمائل ترمذی حضرت مولانا فخرالحسن صاحبؒسے ،ابوداؤدشریف حضرت مولانا عبدالاحدصاحبؒسے،نسائی شریف حضرت علامہ حسین بہاریؒ سے، ابن ماجہ شریف حضرت مولانا اسلام الحق صاحبؒ سے،طحاوی شریف حضرت مولانا سید انظرشاہ کشمیریؒ سے ،مؤامام مالک حضرت مولانا نصیراحمد خان صاحبؒ سے، مؤطا امام محمد حضرت مولانا محمدنعیم دیوبندیؒ سے پڑھیں تصانیف:ترجمہ مفید الطالبین.دارالعلوم کی ایک صدی کا علمی سفرنامہ.مقالات حکیم الاسلام .ضمیمہ المنجدعربی اردو.القرءۃ الراشیدہ ترجمہ اردو ،تین حصے.أزمۃ الخلیج عربی.خلیجی بحران اور صدام حسین.جدیدعربی میں خط لکھئے(عربی،اردو).جمع الفضائل شرح اردوشمائل ترمذی.منہاج الابرارشرح اردومشکاۃ الآثار.دارالعلوم دیوبنداور حکیم الاسلام قاری محمد طیبؒ.درخشاں ستارے.رمضان المبارک فضائل ومسائل.زکوٰۃ وصدقات اہمیت وفوائد.دارالعلوم دیوبند اور خانوادۂ قاسمی.مبادیات حدیث.متعلقات قرآن وتفاسیر،اس کے علاوہ غیرمطبوعہ مسودہ کی شکل میں منتشر مضامین موجودہیں۔
اسناد صحیح مسلم:حضرت مولانا محمداسلام قاسمی سے حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ تک
حضرت مولانا محمداسلام قاسمی صاحب نے’’ مسلم شریف ‘‘مولانا شریف حسن دیوبندی سےپڑھی،انھوں نےعلامہ ابراہیم بلیاویؒ سے پڑھی ، انھوں نے شیخ الہندمولانا محمود حسن دیوبندیؒ سے پڑھی ، انھوں نے حجۃ الاسلام الامام محمدقاسم النانوتوی ؒ سے پڑھی ،انھوں نے حضرت شاہ عبدالغنی مجددیؒ سےپڑھی، انھوں نے حضرت شاہ محمداسحاق محدث دہلویؒ سے پڑھی ، انھوں نے حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی ؒ سے پڑھی ، انھوں نے حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ سےپڑھی۔
اسناد صحیح مسلم ،شیخ ابوطاہر مدنی سے امام مسلم تک
شیخ ابوطاہر مدنی کو مسلم شریف کی سند حاصل ہے اپنے والدمحترم شیخ ابراہیم کردی سے اور شیخ کردی کو سند حاصل ہے شیخ سلطان المزاحی سے اور شیخ مزاحی کو سند حاصل ہے شیخ شہاب الدین احمدبن خلیل سبکی سے اور شیخ سبکی کو سندحاصل ہے شیخ زین الدین زکریا سے اور شیخ زین الدین زکریا کو سند حاصل ہے شیخ ابن حجر عسقلانی سے اور شیخ ابن حجر کو سند حاصل ہے شیخ صلاح ابن ابی عمر مقدسی سے اور شیخ مقدسی کو سند حاصل ہے شیخ فخرالدین ابی الحسن علی بن احمدبن عبدالواحد المقدسی معروف ا بن احمد الفراوی سے اور شیخ فراوی کو سند حاصل ہے امام ابوالحسین عبدالغافر بن محمدالفارسی سے اور شیخ فارسی کو سند حاصل ہے ابواحمد محمد بن عیسی الجلودی النیساپوری سے اور شیخ جلودی کو سند حاصل ہے ابواسحاق ابراہیم بن محمد بن سفیان الفقیہ الجلودی سے اور شیخ جلودی کوسند حاصل ہے مؤ لف کتاب ابوالحسین مسلم بن الحجاج نیساپوریؒ سے۔(بحواالہ:ہدیۃ الطالبین فی اسانیدالاساتذۃ بدارالعلوم وقف دیوبند)ص۵۰/مطبع انعام بکڈپو،دیوبند

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close