مضامین

جیل سے باہر آتے ہی آصف اقبال تنہا کا زبردست استقبال، طلباء سے خطاب کیا

جیل سے باہر آتے ہی آصف اقبال تنہا کا زبردست استقبال، طلباء سے خطاب کیا

نئی دہلی، 17 جون
دہلی کی عدالت نے آصف اقبال تنہا، نتاشا ناروال اور دیوانگنا کالیتا کو فوراً رہا کرنے کا حکم سنایا جس کے بعد جمعرات کی شام ان تین طلبہ کارکنان کی تہاڑ جیل سے رہائی عمل میں آئی۔

جیل سے باہر آنے پر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا کے ممبران اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے آصف اقبال تنہا کا زبردست استقبال کیا۔ آصف اقبال تنہا نے سفید ماسک پہن رکھا تھا جس پر No CAA اور No NRC لکھا ہوا تھا۔

اس موقع پر بڑی تعداد میں جمع ہوئے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے آصف اقبال نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں اور اپنے تمام حمایتی، میرے وکلاء اور وہ تمام لوگ جو دوسروں کی رہائی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تنہا نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی وہ تمام سیاسی قیدی بھی رہا ہو جائیں گے جنہیں اپنے نظریات اور شناخت کی وجہ سے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا تھا۔

آصف اقبال نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ جیل میں کووڈ19 کے مسائل کو حل کرے۔ زیادہ بھیڑ بھاڑ سے بچنے کے لیے چھوٹی موٹی سزاؤں والے قیدیوں کو رہا کرے اور تمام قیدیوں کو ویکسین لگانے کا انتظام کرے۔

نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے آصف اقبال نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی لڑائی عوام میں امتیاز برتنے والے قانون CAA کے خلاف ہے، ناکہ کسی خاص عقیدے کو ماننے والے لوگوں کے خلاف۔ ہمارا پر امن احتجاج جاری رہے گا۔ آصف نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ معزز کورٹ نے پرزور انداز میں کہا کہ ہمارا پرامن اور جمہوری احتجاج کا فسادات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ فیصلہ اہم اور مثالی ثابت ہوگا۔

عدلیہ پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے آصف اقبال تنہا نے امید کی کہ مقدمات کی سماعت تیز رفتاری سے ہوگی اور ہم سب جلد ہی بری ہو جائیں گے۔

اس موقع پر کثیر تعداد میں موجود طلباء اور کارکنان نے عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر قید طلباء کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close