اہم خبریں

ڈاکٹر اسرار احمد ایک نامورمفسر قرآن- نقی احمد ندوی ، ریاض ،سعودی عرب

ڈاکٹر اسرار احمد ایک نامورمفسر قرآن- نقی احمد ندوی ، ریاض ،سعودی عرب

ڈاکٹر اسرار احمد ایک نامورمفسر قرآن نقی احمد ندوی ، ریاض ، سعودی عرب 23:35 اس صدی میں جن اہم شخصیات نے قرآن کریم کی تفسیر پر قابل رشک کام کیا ہے ان میں ایک نمایاں نام ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کا بھی آتا ہے ۔ ڈاکٹر اسرار احمد ساٹھ کتابوں کے مصنف ، ماہرعلوم قرآن کئی اسلامی تنظیموں اور اداروں کے بانی اور موسس اورایک مابینازمفسر قرآن تھے جنھوں نے تقریبا بیالیس سال تک قرآن پاک کا درس دیا جو آج بھی ویڈیو اور ٹا یو کی شکل میں ایک نہایت ہی قیمتی اور مفید سرمایہ کی حیثیت رکھتا ہے ۔ ڈاکٹر اسرار احمد 26 اپریل 1932 میں پنجاب کے ہسار میں پیدا ہوئے ، آپ کے والد برٹش حکومت میں ایک سول سرونٹ تھے ۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد آپ نے لاہور کے کنگ ایڈ وارڈ میڈیکل یو نیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے اندرایڈمیشن لے لیا ، 1954 میں ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد میڈیکل کی پریکٹس شروع کر دی ، دس سال میڈکل پریکٹس کرنے کے بعد آپ نے کراچی یونیورسٹی سے اسلامیات کے اندر ماسٹر ڈگری بھی حاصل کی ۔ ڈاکٹر اسرار صاحب نے تحریک آزادی کے دوران مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن میں ایک مختصر مدت تک حصہ لیا اور پھر جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کر لی ۔ مگر جب پاکستان ہجرت کر گئے اور جماعت اسلامی نے 1956 میں پاکستان میں آلکھن میں حصہ لینے کا اعلان کیا تو انھوں نے جماعت اسلامی مچھوڑ دیا ۔ ڈاکٹر صاحب کے مطابق جماعت اسلامی کا نظریہ 1947 سے پہلے جو تھا اس پر جماعت قائم نہیں رہی ، جماعت کے قیام کا مقصد والکشن میں حصہ لینا نہیں تھا ۔ چنانچہ ڈاکٹر اسرار صاحب نے جماعت اسلامی سے الگ ہونے کے بعد 1975 میں ایک تنظیم کی بنیاد ڈالی جس کا نام تنظیم اسلامی تھا اس تنظیم کا مقصد خلافت کا قیام اور اسلام کو زندگی کے سارے شعبوں میں نافذ کرنا تھا ۔ ڈاکٹر اسرار صاحبگرچہ علامہ ابوالاعلی مودودی کے علم وفضل نہ صرف معترف تھے بلکہ ان کے افکار ونظریات کے حامی اور خوشہ چیں بھی تھے مگر نقطہ اختلاف اس بات پر تھا کہ انکشن میں حصہ لینے سے جماعت کی روح جو خلافت کے قیام کے لیے اٹھی تھی ضائع ہو جائیگی ، اس بنیاد پر ڈاکٹر صاحب بھی اس زمانہ کے دوسرے علماء کی طرح جماعت سے الگ ہو گئے ۔ ڈاکٹر اسرار احمد کی عظیم الشان علمی دعوتی اور سماجی خدمات کے اعتراف میں پاکستان نے انھیں 1981 میں ستارہ امتیاز کے ایوارڈ سے نوازا ۔ انھوں نے ساٹھ سے زائد کتابیں لکھیں جن میں نو سے زائد کا ترجمہ انگریزی اور دوسری زبانوں میں ہو چکا ہے ۔ ڈاکٹر اسرار صاحب نے عالمی سطح پر ایک مفسر قرآن کی حیثیت سے زبردست شہرت حاصل کی اور تقریبا بیالیس سال تک قرآن پاک کا درس دیا ، جس کے سیکڑوں آڈیو اور ویڈ یوینچرز پوری دنیا میں بڑے شوق سے دیکھے اور سنے جاتے ہیں ۔ اور جن کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہو چکا ہے ۔ ڈاکٹر اسرار احمد نے نصف صدی سے زائد علم دین کی خدمت ، قرآن پاک کی تفسیر اور خلافت کے قیام اور ا سلامی اصولوں کے احیاء پر کام کیا اور ایک طویل علالت کے بعد 14اپریل 2010 کو اپنے مالک حقیقی سے جاملے ۔ اللہ تعالی انکی خدمات کو قبول فرمائے اور انکی قبرکونور سے منور کردے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close