اہم خبریں

جے پی برادرس نے تبلیغی جماعت سے متعلق الزام والی کتاب واپس لی

جمعیۃ علما ء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کو تحریری طور سے معافی بھیجے گا پبلیشر، جمعیۃ کے ایک وفد نے دریا گنج میں واقع پبلیشنگ ہاؤس پر اس کے ذمہ دار پرمود سنگھ اور انکر جین سے ملاقات کی

نئی دہلی16/ مارچ
مائیکروبایولوجی کی کتاب کے تیسرے ایڈیشن کی سیکشن 8 میں ’ہندستا ن میں کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار تبلیغی جماعت کو بتایا گیا ہے۔ اس متنازع ٹیکسٹ کے سامنے آنے کے بعد ہر طرف بے چینی پھیلی ہوئی تھی، یہ اس وجہ سے بھی کہ جدید نسل کو ایک ایسی غیر متعلق اور بے بنیاد بات کی تعلیم دی جارہی ہے جو کسی زمانے میں فرقہ پرست پارٹی کا ایجنڈا رہا ہے اور جسے ملک کی عدالتوں نے سرے سے خارج کردیا تھا۔

آج نئی دہلی میں اس بات پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمو د مدنی نے تشویش کا اظہار کیا اور ایک طبی کتا ب میں ایسی بے ہودہ بات کی اشاعت کو ملک کی بد نصیبی قرار دیا۔ مولانا مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے آج سہ پہر مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند کی قیادت میں دریا گنج میں واقع جے پی برادرس پبلشنگ ہاؤوس پر جا کر ذمہ داروں سے ملاقات کی اور اس کی وضاحت چاہی۔ وفد نے مطالبہ کیا کہ وہ اس کتاب کی اشاعت پر روک لگائے اور جہاں جہاں اسے بھیجاگیا ہے، واپس لیا جائے، نیز مذکورہ بالا عبارت کو حذف کرکے ہی دوبارہ شائع کیا جائے۔وہاں موجود ذمہ دار شری پرمود سنگھ اور انکور جین نے وضاحت کی کہ اس کتاب کی اشاعت پر روک لگادی گئی ہے اور نئی طباعت میں اس عبارت کو حذف بھی کردیا گیا ہے، انھوں نے نئی اور پرانی طباعت سامنے پیش کی، نیز یہ بھی کہا کہ وہ جمعیۃ علما ء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی صاحب کے نام ایک معافی نامہ بھی ارسال کریں گے تاکہ اس سلسلے میں کوئی غلط فہمی نہ رہے۔اس موقع پر مولانا حکیم الدین قاسمی نے صاف طور سے کہا کہ ملک میں امن وامان قائم رہے، یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے، اس لیے تحریری طور سے آپ کی طرف سے جواب آجائے گا تو کافی حد تک غلط فہمی دور ہو جائے گی۔
جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں جمعیۃ علماء ہند کے شعبہ ہیٹ کرائم پریوینشن کے کارکن عظیم اللہ صدیقی، سینئر ا ٓرگنائزر مولانا ضیاء اللہ قاسمی، جمعیۃ علماء ضلع نئی دہلی کے صدر مولانا قاسم نوری، دفتر جمعیۃ علماء ہند سے مولانا یسین جہازی، مولاناشفیق قاسمی، مولانا قاری احمد عبداللہ، مولانا غیور قاسمی، مولانا جمال قاسمی، مولانا عرفان قاسمی وغیرہ شامل تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close