مضامین

سوشل میڈیا کا خبر رسانی میں اہم کردار ، الیکشن تک اس کا استعمال ووٹر بیداری کے لئے کیا جائے میرا مشورہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ، اس میں آئین کی حکومت ہے ، ملک کے آئین نے اپنے شہریوں کو اچھی حکومت بنانے کا اختیار دیا ہے ،اور اس کو ووٹنگ سسٹم کے ذریعہ مضبوط کیا ہے ، حکومت کا پورا نظام ووٹنگ سسٹم سے جڑا ہوا ہے ، پنچایت انتخاب ، نگر نیگم انتخاب ، اسمبلی انتخاب اور پارلیمانی انتخاب اسی کی مختلف کڑیاں ہیں ، یہ تمام انتخابات ملک کی سالمیت ، آئین کے تحفظ اور خود شہریوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے کرائے جاتے ہیں
پارلیمانی الیکشن جاری ہے ، ہر طرف لوگ ووٹر بیداری مہم میں حصہ لے رہے ہیں ، سماجی ، ملی اور سیاسی تنظیمیں بھی ووٹر بیداری کے کام میں لگی ہوئی ہیں ، کیا اچھا ہوتا کہ واٹس ایپ ،فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا کو بھی ووٹر بیداری مہم کے لئے استعمال کیا جاتا ،! مگر ایسا دیکھنے میں نہیں آرہا ہے ، اس کو کارامد بنانے کی ضرورت ہے
ہندوستان ایک ایسا ملک جس میں صدیوں سے مختلف مذاہب کے ماننے والے رہتے بستے آرہے ہیں ، ان میں ہندو ، مسلم ،سکھ اور عیسائی بڑی مذہبی اکائیاں ہیں ، ان کے علاؤہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی رہتے ہیں ، ہمیشہ سب میل محبت کے ساتھ رہے ،اور آپسی بھائی چارہ کو مضبوط رکھا ، مگر افسوس کی بات ہے کہ موجودہ وقت میں اس ملک پر فرقہ پرست طاقتوں کا غلبہ ہوگیا ہے ، اس نے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کردیا ہے ، جس کی وجہ سے ملک میں ڈر اور خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے
ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ، یہاں ائین کی حکومت ہے ، یہی نہیں ، بلکہ آئین کو بالادستی حاصل ہے ، ملک کے آئین نے یہاں کے شہریوں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے جان ، مال ،عزت و آبرو کی حفاظت کا حق دیا ہے ، مذہبی آزادی ، اپنی پسند کے ادارے قائم کرنے کی آزادی ، اپنی پسند کی تعلیم حاصل کرنے کی آزادی ، مدارس ، مساجد اور شعائر اسلام کی حفاظت کی آزادی عطا کی ہے ، جس کی وجہ سے سبھی مذاہب کے لوگ ملک میں امن و شانتی اور پیار و محبت کے ساتھ رہتے ہیں ، اپنے اپنے مذہب پر عمل کرتے ہیں ، اپنی پسند کے ادارے قائم کرتے ہیں اور اپنے بچوں کو تعلیم دلاتے ہیں ،
موجودہ وقت میں فرقہ پرست طاقتوں کے منصوبے خطرناک ہیں ، ان کی نیت خراب ہے ، یہ اکثریت کی بنیاد پر ملک میں بسنے والے اقلیتوں بالخصوص بڑی اقلیت مسلمانوں کے بارے بری نیت رکھتے ہیں ، یہ ہندوستان کو ہندو راشٹریہ بنانا چاہتے ہیں ، اس لئے مسلمانوں کے خلاف طرح طرح کی سازشیں کرتے ہیں ، مگر یہ اپنے مقاصد میں ناکام رہتے ہیں ، کیونکہ یہاں ائین کو بالادستی حاصل ہے ، ملک کا آئین اپنے تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے ، اس لئے یہ منصوبہ بناتے رہتے ہیں کہ یہ ملک کے آئین میں تبدیلی کردیں ، اور مسلمانوں کو آئین میں دیئے گئے حقوق سے محروم کردیں ، ملک کے آئین میں تبدیلی کوئی اس وقت تک نہیں کر سکتا ، جب تک پارلیامینٹ سے منظوری نہ مل جائے ، اور پارلیمنٹ سے منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں اکثریت ہونا ضروری ہے ، اس لئے الیکشن کے موقع پر فرقہ پرست طاقتیں کسی طرح ووٹ حاصل کر کے اکثریت میں آنا چاہتی ہیں ، فرقہ پرست طاقتوں کے منصوبہ کو ناکام بنانے کے لئے ہمارے ملک کا آئین ہمیں الیکشن میں حصہ لینے کا حق دیا ہے ، تاکہ ہم اپنی پسند کے امیدواروں کو منتخب کر کے فرقہ پرست طاقتوں کو ناکام بنائیں اور سیکولر طاقتوں کو مضبوط کریں
ملک میں 2024 کا پارلیمانی الیکشن نہایت ہی اہم ہے ، اگر فرقہ پرست طاقتوں کا اس الیکشن میں بول بالا ہوگیا ، تو وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف اپنے منصوبوں کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ، اور مسلمانوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنے کا خطرہ پیدا ہو جائے گا
اللہ شکر ہے کہ ہمارے درمیان علماء ، ائمہ اور اچھے دانشوران کا بڑا نیٹ ورک ہے ، یہ ملک و ملت کے لئے خیر خواہ ہیں ، عوام و خواص پر ان کا اثر ہے ، یہ گاؤں اور محلہ میں با وزن ہیں ، عوام و خواص ان کی باتوں کو مانتے ہیں ، علماء ، ائمہ اور دانشوران کا بڑا طبقہ سوشل میڈیا سے جڑا ہوا ہے ، اس لئے تمام حضرات سے اپیل ہے کہ 2024 کے الیکشن کے لئے پلاننگ کریں ، اور اپنے گاؤں ،محلہ اور خویش و اقارب کی رہنمائی کریں ، آپ خود دانشوران ہیں ، پھر بھی رہنمائی کے لئے کچھ رہنمائی تحریر ہیں ،
(1) ووٹ فیصد بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے
(2) گاؤں اور محلہ میں ووٹر بیداری مہم چلائی جائے , اس کے لئے بالخصوص سماجی کارکنان اور محلہ کے نوجوانوں کی کمیٹی بنائی جائے
(3) بہتر ہوگا کہ کچھ نوجوانوں کو مقرر کیا جائے کہ وہ ووٹر لسٹ میں ووٹر کا نام چیک کریں ، اگر نام ہو تو بہتر ، اگر نام نہ ہو تو نام درج کرانے کی کاروائی کی جائے ، اور ووٹر لسٹ میں نام شامل کرایا جائے
(3) اگر ووٹر لسٹ میں نام ہے تو اس کی پرچی بنواکر گھر گھر پہنچانے کا اہتمام کرایا جائے ، اور لوگوں سے درخواست کی جائے کہ وہ ووٹ ضرور دیں
(4) خواتین اور بزرگان کو بوتھ پہنچانے اور واپس لانے کا انتظام کیا جائے
(5) ووٹنگ میں سیکولر طاقتوں کو مضبوط کریں ، جو آپ کے ، ملک کے اور ملک کے آئین کے تحفظ کو یقینی بنائے
(6) ووٹ کو بکھرنے اور منتشر ہونے سے بچائیں ، سب متحد ہو کر ووٹ دیں ، اور سیکولر طاقتوں کو مضبوط کریں
(7) ووٹر بیداری مہم کو تحریک کی شکل دی جائے اور بے لوث کام کیاجائے ، کیونکہ یہ ہم سبھی کا اپنا کام ہے
(8) گرمی کا زمانہ ہے، دھوپ تیز ہے ، پولنک کے دن پولنگ بوتھ پر سویرے جائیں ، تاکہ گرمی اور دھوپ سے محفوظ رہیں
علماء ، ائمہ اور دانشوران سے اپیل ہے کہ اس مہم میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں ، اور الیکشن کی آخری تاریخ تک ووٹر بیداری مہم کو سوشل میڈیا کا موضوع بنانے کی زحمت کریں ، جزاکم اللہ خیرا

( مولانا ڈاکٹر ) ابوالکلام قاسمی شمسی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close