اسلامیات

رمضان میں روزہ نہ رکھنا بڑی محرومی کی بات ہے

افادات :عارف باللہ حضرت مولانا محمد عرفان صاحب مظاہری دامت برکاتہم گڈا جھارکھنڈ
سلسلہ نمبر (14)

رمضان المبارک کا ایک ایک لمحہ اتنا قیمتی ہے کہ اس کو کوئی پیسوں سے خریدنا چاہے تو نہیں خرید سکتا، لیکن اللہ نے اتنا بہترین موقع سب کو بڑی آسانی سے مہیا کر دیا ہے، اس لئے سب کو چاہیے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں لگاءے. اس کے باوجود بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو رمضان المبارک میں بھی روزہ نہیں رکھتے دوسری عبادت تو دور کی بات ہے، ایسے لوگ در حقیقت رمضان کی اہمیت سے نا واقف ہیں، اگر رمضان اور روزہ کی اہمیت ان کے دل و دماغ میں راسخ ہو جاءے تو وہ کبھی روزہ کو ترک نہیں کریں گے.

خدا کے یہاں روزہ نہ رکھنے کے لئے صرف دو عذر قابل قبول ہے ایک تو یہ ہے کہ وہ بیمار ہو اور بیماری اتنی ہو کہ وہ روزہ نہ رکھ سکے یا روزہ رکھنے پر بیماری کے بڑھنے کا خطرہ ہو دوسرا یہ کہ وہ سفر شرعی میں ہو. ان دونوں عذر کی صورت میں اتنی سہولت دی گئی ہے کہ وہ شفاء ملنے پر اور سفر سے واپسی پر روزہ رکھے. اللہ تعالیٰ نے فرمایا *فمن کان منکم مریضا او علی سفر فعدۃ من ایام آخر (سورہ البقرہ)* تم میں سے جو بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ دوسرے ایام میں روزوں کو پورا کرے.

سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ و سلم نے رمضان کے لمحات کی اہمیت بتاتے ہوئے فرمایا کہ اگر کسی نے رمضان کا ایک روزہ بھی بغیر رخصت اور بغیر بیماری کے نہیں رکھا پھر رمضان کے بعد وہ چاہے کہ اس کی تلافی کر لے تو پوری زندگی بھی وہ روزہ رکھتا رہے تب بھی اس ایک روزہ کے برابر نہیں ہو سکتا . *من افطر یوما من رمضان من غیر رخصۃ و لا مرض لم یقضہ صوم الدھر کلہ و ان صامہ.(بخاری، ترمذی، ابو داؤد)*

لہذا ایمان والوں کو چاہیے کہ اگر واقعی اس کو کوئی بیماری ہے جو روزہ رکھنے سے مانع ہے تب تو شریعت کی جانب سے ہی رخصت ہے اور اگر ایسی سخت بیماری یا رخصت کی وجہ نہیں تو پھر روزہ نہ رکھنا کسی طرح بھی درست نہیں. اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان المبارک کی قدر کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close