مضامین

کچھ دیرکتاب”حیات سعید”کے ساتھ

ابو معاویہ محمد معین الدین ندوی قاسمی جامعہ نعمانیہ قاضی پیٹ وی کوٹہ آندھرا پردیش

مادر علمی دارالعلوم دیوبند ہی نہیں بلکہ ہر وہ ادارے جہاں شعبہ عالمیت کی تکمیل ہوتی ہے وہاں سب سے اعلیٰ اور اہم عہدہ مسند حدیث یعنی "شیخ الحدیث”کا عہدہ ہوتا ہے، اور شیخ الحدیث انہیں کہا جاتا ہے جو خوش نصیب اصح الکتاب بعد کتاب اللہ یعنی "صحیح بخاری شریف”(جلد اول ودوم )کا درس دیتے ہیں۔
اس وقت میرے سامنے ایسے ہی خوش نصیبوں میں سے ایک خوش نصیب عبقری شخصیت، علمی دنیا کے آفتاب و ماہتاب، استاذ الاساتذہ حضرت اقدس مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری قدس سرہ کے سوانح حیات بنام "حیات سعید” مؤلف حضرت الاستاذ مولانا مفتی محمد امین صاحب پالنپوری مدظلہ العالیٰ (استاذ حدیث مادر علمی دارالعلوم دیوبند) ہے۔
حضرت الاستاذ مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری قدس سرہ(سابق شیخ الحدیث وصدرالمدرسین دارالعلوم دیوبند) کی عبقری شخصیت علمی دنیا میں محتاج تعارف نہیں ہے آپ ایشیا کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے سب سے اعلیٰ عہدہ "شیخ الحدیث”پر تقریباً تیرہ سال تک فائز رہے ، خلاق کائنات نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کو بے شمار خوبیوں سے نوازا تھا ،آپ کی ان خوبیوں سے واقفیت کے لئے آپ پر لکھی جانی والی کتابیں اور تحریریں موجود ہیں انہیں کتابوں میں ایک کتاب” کتاب ہذا” بھی ہے جو سب سے زیادہ معتبر اور مستند ہے، کیونکہ اس کے مؤقر مؤلف حضرت الاستاذ رحمہ اللہ کے پروردہ مایہ ناز شاگرد اور برادرصغیر اور ہمارے استاذ محترم حضرت مولانا مفتی محمد امین صاحب پالنپوری مدظلہ العالیٰ ہیں۔
الحمدللہ! مجھے یہ کتاب بالاستیعاب مکمل مطالعہ کرنے کا موقع ملا ،یہ کتاب چار سو صفحات پر مشتمل ہے ،سن اشاعت ذی الحجہ 1441/ہجری ،مطابق اگست 2020/ہے،اور ناشر: مکتبہ حجاز ،نزد قاضی مسجد دیوبند ۔
کتاب پر قیمت درج نہیں ہے ۔
پیشانی کتاب پر یہ آیت ہے: واما الذين سعدوا ففي الجنة:(اور رہ گئے وہ لوگ جو سعید ہیں سو وہ جنت میں ہوں گے)
کور پیج پر نام اس طرح درج ہے "حیات سعید” حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری سابق شیخ الحدیث وصدرالمدرسین دارالعلوم دیوبند قدس سرہ کے مکمل حالات زندگی اور مسلک علماء دیوبند کے مختصر تعارف پر مشتمل ایک معلومات افزا کتاب ۔
کتاب پر”پیش لفظ”مؤلف کتاب کے نوک قلم سے ساڑھے تین صفحات پر مشتمل ہے، کتاب کی ترتیب کے بارے میں مؤلف کتاب خود لکھتے ہیں:
"۔۔۔احقر نے اس کتاب میں موصوف کے تمام حالات از ولادت تا وفات ذکر کئے ہیں،سب سے پہلے تعلیم حاصل کرنے اور آپ کے اساتذہ کرام کا تذکرہ ہے،پھر تدریس کے زمانے کے حالات ہیں،اور آپ کی تصانیف جو تقریباً پچاس ہیں ان کا مختصر تعارف ہے،پھر والدین ماجدین ،بھائیوں اور بہنوں،اہل و عیال اور حضرت والا کی روحانی اولاد کا تذکرہ ہے،پھر امراض شدیدہ اور وفات حسرت آیات کی تفصیل ہے،پھر منظوم خراج عقیدت اور پیغامات تعزیت کو نقل کیا ہے،اس کے بعد مسلک علماء دیوبند کا مختصر تعارف ہے جو حضرت والا کی مختلف تحریرات کا مجموعہ ہے،بعدہ تحفۃ القاری،تحفۃ الالمعی اور علمی خطبات میں جو تسامحات ہیں ان کا تذکرہ ہے ؛اخیر میں حضرت سے فیض یافتہ فضلاء کرام کے لئے ایک اہم نصیحت ہے۔”
ابتدا کتاب سے 109/صفحات پر حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری قدس سرہ کی حیات وخدمات کا ذکر ہے اور 110/صفحات سے 135/صفحات تک”منظوم خراج عقیدت” اس کے بعد 135/صفحات سے 331/صفحات تک”تعزیتی خطوط و پیغامات”ہیں اس میں اردو عربی اور فارسی زبان میں بھی ایک تعزیتی خط ہے،331/صفحات سے364/صفحات تک”مسلک علماء دیوبند کا مختصر تعارف”ہے اس کے بعد سے اخیر کتاب تک”تسامحات کا تذکرہ”ہے،اس میں حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری قدس سرہ کی کتابوں میں جہاں کہیں تسامح ہے اس کی نشان دہی کی گئی ہے پھر اخیر کتاب میں 3/صفحات پر حضرت مفتی صاحب رحمہ اللہ کی پوری زندگی کا خلاصہ "مختصر تعارف”کے عنوان سے ہے۔
ماشاءاللہ یہ کتاب ہر اس شخص کے لئے نشان راہ ہے جو بلندی کے خواہاں ہے اس میں کامیابی کے گر محنت لگن، شوق وتڑپ اور وقت کو کیسے استعمال کیا جائے یہ سب باتیں ہیں ۔
کتاب ظاہر و باطن ہر اعتبار سے قابل رشک ہے، حضرت مفتی صاحب رحمہ اللہ کی جیسی دیگر کتابیں عمدہ ہوتی ہیں ویسے ہی کتاب ہذا بھی ہے۔
اللہ تعالیٰ حضرت الاستاذ مولانا مفتی محمد امین صاحب پالنپوری مدظلہ العالی کو اس تصنیف لطیف کا بہتر صلہ عطا فرمائے (آمین)
moinuddinmusleh88@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close