نبی اکرم ﷺ کے
انٹر نیشنل
تجارتی اسفار
محمد یاسین جہازی
جمعیت علمائے ہند
نبی اکرم ﷺ کی معیشت
• نبی اکرم ﷺ در یتیم تھے۔ اور وراثت میں صرف 5 اونٹ، چند بکریاں اور ایک باندی ملی جن کا نام ام ایمن تھا۔
• نبی اکرم ﷺ نے معاشیات کے لیے دو کام کیے:
1. اجارت۔
2. تجارت۔
1۔ اجارت: آپ ﷺ نے بچپن میں اجرت پر مکہ والوں کی بکریاں چرائیں۔
2۔ تجارت
نبی اکرم ﷺ نے تین ملکوں کا سفر کیا۔
پہلا سفر: ملک شام
مقصد سفر:
تجارتی تجربہ حاصل کرنا۔
(12 سال کی عمر میں)
دوسرا سفر: ملک شام
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے مال میں ڈبل منافع کی شراکت پر تجارت فرمائی۔
دوری از مکہ: 2,311کلو میٹر (پیدل سفر)
تیسرا سفر: ملک یمن
شراکت در مال حضرت خدیجہ ؓ۔
چوتھا سفر: ملک یمن
شراکت در مال حضرت خدیجہ ؓ۔
دوری از مکہ:
1044 کلو میٹر
پانچواں سفر: ملک بحرین
حضرت قیس اور حضرت عبد اللہ ابن سائب رضی اللہ عنہما کے مال میں شراکت فرمائی۔
مکہ سے دوری: 1344 کلو میٹر
آپ ﷺ نے مکہ سے اتر ملک شام کا 2,311کلو میٹر ،پورب دکھن ملک یمن کا 1044 کلو میٹر اور پورب ملک بحرین کا 1344 کلو میٹر کا سفر فرمایا۔