اسلامیات

تراویح کے چند اہم مسائل

رمضان المبارک میں عشا کے فرضوں کے بعد بیس رکعت دس سلاموں سے مردوں کے لیے جماعت کے ساتھ اور عورتوں کے لیے الگ الگ اپنے گھروں میں پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، عموماً عورتیں اس سے غفلت برتتی ہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
مسئلہ: :ہرچاررکعت کے بعد تھوڑی دیر ٹھہرنا مستحب ہے، اس درمیان اختیار ہے چاہے خاموش بیٹھے یا تسبیحات وغیرہ پڑھتے رہیں لیکن بے کار باتیں کرنا مکروہ ہے یایہ دعا پڑھیں:
سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ وَ الْمَلَکُوْتِ سُبْحَانَ ذِی الْعِزَّۃِ ْالعَظْمَۃِ وَالْہَ یْ بَۃِ وَالْقُدْرَۃِ وَالْکِبْرِیَاءِ وَ الْجَبْرُوْتِ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحِیِّ الَّذِیْ لَایَنَامُ وَلاَیُمُوْتُ سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌرَبُّنَا وَ رَبُّ الْمَلٓءِکَۃِ وَالرُّوْحِ اَللّٰہُمَّ اَجِرْنَا مِنَ النَّارِبِرَحْمَتِکَ یَامُجِیْرُ یَا مُجِیْرُ یَا مُجِیْرُ۔
مسئلہ: رمضان میں ایک بار قرآن مجید کا ترتیب وار تراویح میں پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، لوگوں کی سستی اور کاہلی سے اس کو ترک نہیں کرنا چاہیے، ہاں اگر یہ اندیشہ ہوکہ پورا قرآن شریف پڑھا جائے گا تو لوگ نماز میں نہیں آئیں گے، اور جماعت ٹوٹ جائے گی تو پھر یہ ہے کہ جس قدر لوگوں کو گراں نہ گزرے اسی قدر پڑھا جائے۔ (شامی:۱/۲۲۵)
مسئلہ: بعض حضرات رکعت کے شروع میں تو بیٹھے رہتے ہیں، اور رکوع میں جاتے ہوئے شریک ہوجاتے ہیں یہ مکروہ ہے، اس طرح تراویح کی نماز میں قرآن شریف سننے کا ثواب نہیں ملتا۔ (عالمگیری: ۱/۹۱۱)
مسئلہ: بلا کسی مجبوری کے یونہی سستی اور کم ہمتی سے بیٹھ کر تراویح پڑھنا مکروہ ہے۔ (تارتار خانیہ:۱/ ۵۷۴-شامی:۱/۵۷۴)
مسئلہ: تراویح پڑھنا اور تراویح میں قرآن مجید پورا کرنا، یہ دونوں الگ الگ سنتیں ہیں، بعض لوگ قرآن پاک سن کر تروایح سے آزاد ہوجاتے ہیں، یہ غلط ہے، قرآن ختم ہوجانے سے تراویح ختم نہیں ہوجاتی۔ (عالمگیری:۱/۸۱۱)
مسئلہ: ایک رات میں پورے قرآن مجید کا پڑھنا جائز ہے، بشرطیکہ لوگ نہایت شوقین ہوں اور ان کو گراں نہ گزرے اور ناگواری ہوتو مکروہ ہے۔ (شامی: ۱/۲۲۵)
مسئلہ: فارغ ہونے کی جلدی میں وقت سے پہلے کھڑے نہ ہونا چاہیے ورنہ ترک فرض کا گناہ سرپر رہے گا۔
مسئلہ: عشاء کی اذان تراویح کی جلدی ہونے کے خیال سے وقت سے پہلے نہ کہلائیں۔
مسئلہ: قرآن شریف نہ بہت تیز پڑھیں کہ کچھ سمجھ میں نہ آوے اور نہ اس قدر ٹھہرکر کہ مقتدیوں کو تکلیف ہو۔
مسئلہ: ثنا، تسبیحات و تشہد و درود تروایح میں اطمینان کے ساتھ ادا کرنا چاہیے۔
مسئلہ: اجرت مشروطہ یا معروفہ پر تراویح میں سنانا ناجائز ہے (یعنی تراویح سنانے والے کو تراویح سنانے کے عوض کچھ روپیہ، تحفہ دینا خواہ اس کا نام ہدیہ، نظرانہ کچھ ہی رکھا جائے۔)
مسئلہ: ایسے بچوں کو امام بنانا کہ جن کو طہارت اور نماز کے مسائل معلوم نہیں ہیں اگرچہ وہ بالغ ہوں مناسب نہیں ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close