آج بروز اتوار بعد نمازِ مغرب دارالحکومت نئی دہلی کی فضاؤں میں ایک روحانی اور منظم ماحول کے ساتھ جمعیت کا انتخابی اجلاس نہایت وقار، نظم و ضبط اور خوشگوار فضا میں منعقد ہوا۔ اس بابرکت اجلاس کی نظامت کے فرائض حضرت مولانا محمد جاوید صدیقی صاحب نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے، جب کہ سرپرستی کی ذمہ داری حضرت مولانا مفتی ظفر صاحب اور حضرت مولانا محمد یحییٰ کریمی صاحب دامت برکاتہم نے سنبھالی۔ اس روحانی پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کی سعادت حافظ و قاری محمد تہذیب صاحب نے حاصل کی۔ ان کی خوش الحان آواز اور دل نشین تلاوت نے دلوں کو منور کر دیا۔ بعد ازاں انہوں نے عقیدت و احترام سے لبریز نعتِ رسول ﷺ بھی پیش کی، جس سے پورا مجمع روحانی کیف و سرور میں ڈوب گیا۔ سامعین کے چہروں پر عقیدت کی چمک اور قلوب میں محبتِ رسول ﷺ کی حرارت نمایاں تھی۔ انتخابی کارروائی کے آغاز سے قبل جمعیت کے مختلف پہلوؤں پر مفید اور فکر انگیز بیانات پیش کیے گئے۔ سب سے پہلے حضرت مولانا محمد عظیم اللہ قاسمی صاحب نے “خدمتِ جمعیت” کے موضوع پر نہایت جامع اور بصیرت افروز گفتگو کی۔ انہوں نے جمعیت کے تاریخی پس منظر، اس کی دینی و ملی خدمات اور اتحادِ امت کے فروغ میں اس کے کردار پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔
اس کے بعد حضرت مولانا مفتی ظفر صاحب نے “جمعیت کی اہمیت اور اس سے وابستگی کے فوائد” پر مدلل اور اثر انگیز بیان فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت صرف ایک تنظیم نہیں بلکہ ایک فکری و روحانی تحریک ہے، جو دین و ملت کے مفاد میں شب و روز سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے اسلافِ جمعیت کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے سامعین سے اپیل کی کہ وہ جمعیت کے مشن سے مضبوطی سے جڑے رہیں اور اپنے رفقاء و احباب کو بھی اس کارِ خیر میں شامل کریں۔ ان کے خطاب سے حاضرین میں نیا جوش، ولولہ اور وابستگی کی روح پیدا ہوئی۔
پروگرام میں مختلف جگہوں سے آئے ہوئے عوام و خواص نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ علماء کرام، ائمہ مساجد، مدارس کے ذمہ داران، نوجوان اور معزز شخصیات کی موجودگی نے اس اجلاس کو ایک تاریخی اجتماع بنا دیا۔ حاضرین نے مکمل نظم و ضبط کے ساتھ اجلاس کی کارروائی میں دلچسپی لی، اور ہر تقریر پر داد و تحسین کے ساتھ بھرپور تائید کا اظہار کی ۔ پروگرام کے دوسرے حصے میں انتخابی کارروائی کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔ تمام ارکان کی مشاورت اور متفقہ رائے سے حضرت مولانا محمد قاسم نوری قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ (مہتمم مدرسہ تعلیم القرآن، تکیہ کالے خاں، میر درد روڈ نئی دہلی) کو صدرِ جمعیت نئی دہلی منتخب کیا گیا۔
اسی طرح چار نائب صدور کا انتخاب عمل میں آیا:
مولانا رفیق صاحب (مہتمم مدرسہ حیدرآباد ہاؤس، آندھرا بھون)
مولانا صابر صاحب
حاجی رفیق عرف لڈو صاحب (متولی مسجد تکیہ کالے خاں)
حاجی راشد صاحب (متولی 64 کھمبھا)
جبکہ حاجی مبشر صاحب کو خازن اور حاجی اسعد میاں صاحب کو سکریٹری منتخب کیا گیا۔
یہ تمام انتخابی فیصلے مکمل اتفاقِ رائے سے طے پائے، جس پر شرکاء نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس کے اختتام پر حضرت مولانا محمد یحییٰ کریمی صاحب نے نہایت پُراثر دعا فرمائی۔ دعا میں ملک و ملت کی سلامتی، دینی اداروں کی ترقی، جمعیت کے استحکام اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ ان کی دعا کے دوران ماحول میں ایک روحانی سکون اور اجتماعیت کی فضا چھا گئی۔
آخر میں شرکاء نے عہدیداران کو دلی مبارکباد پیش کی اور اس اُمید کا اظہار کیا کہ ان شاءاللہ تعالیٰ ان فعال اور متحرک شخصیات کی قیادت میں جمعیت علماء نئی دہلی پہلے سے زیادہ فعال، منظم اور مؤثر کردار ادا کرے گی۔
یہ اجلاس اپنی روحانیت، نظم و ضبط، اور اخوت و بھائی چارے کے ماحول کی وجہ سے ان شاءاللہ العزیز ایک یادگار اجتماع کے طور پر دیر تک یاد رکھا جائے گا ۔
انصار الحق قاسمی